• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

را-این ڈی ایس گٹھ جوڑ پاکستان میں عدم استحکام کیلئےمتحرک ہے،وزیر خارجہ

شائع January 10, 2018 اپ ڈیٹ January 11, 2018

وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کا جارحانہ رویہ، خفیہ ایجنسی را اور این ڈی ایس کا گٹھ جوڑ پاکستان کے اندرونی استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے متحرک ہے۔

اسلام آباد میں وزارت خارجہ کے دفتر میں وزیرخارجہ خواجہ آصف، سیکریٹری خارجہ، چیف آف جنرل اسٹاف (سی جی ایس)، ڈائریکٹرجنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) اور ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) نے اسلام آباد میں قائم غیرملکی سفارتخانوں کے سربراہوں اور سفیروں کو پاکستان کی انسداد دہشت گردی کے حوالے سے کئے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔

دفتر خارجہ سے جاری اعلامیے کے مطابق سفیروں کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ را کی سرگرمیاں دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش ہے۔

وزیرخارجہ خواجہ آصف نے تمام شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے پاکستان کی گزشتہ 16 برسوں اور بالخصوص گزشتہ 4 سال کے دوران حکومت کی جانب سے انسداد دہشست گردی کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔

بھارت کی جانب سے پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو نقصان پہنچانے کے لیے اپنائے جانے والے جارحانہ رویے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

سفیروں کو بتایاگیا کہ کیسے را اور این ڈی ایس مل کر پاکستان کے اندرونی استحکام کو نقصان پہنچانے کے لیے متحرک ہیں۔

لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری میں بھارت کی جانب سے کی جانے والی بلا اشتعال فائرنگ، جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور ایل او سی میں پاکستان کی طرف آئی ای ڈی کے ذریعے حملوں سے معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کے ثبوت بھی پیش کیے گئے۔

پاکستان کی جانب سے بتایا گیا کہ بھارت کی یہ سرگرمیاں بدقسمتی سے پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار کرنے کی غرض سے ایک 'نیا معمول' ترتیب دے رہی ہیں۔

خواجہ آصف نے غیرملکی سفیروں کو آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد پرکامیابیوں سے بھی آگاہ کیا جس کے باعث پاکستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کو ختم کردیا گیا۔

وزیرخارجہ نے غیرملکی سفیروں کو بتایا کہ افغان سرزمین پردہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں سے پاکستان کو شدید خطرہ ہے جو پاکستان کے جانی نقصان کے علاوہ انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچانے کا باعث ہے۔

سفارتی اراکین نے جامع اور مفصل بریفنگ کو سراہتے ہوئے گزشتہ روز کوئٹہ میں ہونے والے دہشت گرد واقعے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔

چیف آف جنرل اسٹاف نے سفیروں کی جانب سے اظہار افسوس پر شکریہ ادا کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ اس واقعے کے تانے بانے پر افغانستان سے ملتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024