چیف جسٹس کا کراچی کے سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار کا نوٹس
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کراچی کے سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار، نجی میڈیکل کالجز میں داخلے، ملک میں ’وی آئی پی‘ موومنٹ کے دوران راستے بند کرنے کے معاملے اور جیلوں میں پینے کے صاف پانی سے متعلق ازخود نوٹسز لیتے ہوئے متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔
چیف جسٹس نے کراچی کے سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار اور سندھ کے نجی میڈیکل کالجوں میں داخلوں کا نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس نے متعلقہ محکموں سے رپورٹ طلب کرلی۔
جسٹس ثاقب نثار نے کراچی کے سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ محکموں سے رپورٹ طلب کرنے کے ساتھ تمام میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کو 13 جنوری کو ذاتی حیثیت میں سپریم کورٹ کی کراچی رجسٹری میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
انہوں نے آلات، ہنگامی صورت میں استعمال ہونے و الی مشینری، مصنوعی سانس لینے والے آلات، آکسیجن کے ایکویٹرز، آپریشن تھیٹر میں سہولیات، انجیو گرافی کی مشینوں، سی ٹی سکین، ایم آر آئی، ایمبولینسز اور دیگر اشیاء کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
رپورٹس میں زندگی بچانے والی ادویات کی دستیابی اور وہ ادویات جو مریضوں کو مفت مہیا کی جارہی ہیں یا انہیں مارکیٹ سے خریدنی پڑتی ہیں، کی وضاحت بھی طلب کی گئی ہے۔
چیف جسٹس نے مستند ڈاکٹروں اور نرسوں کے عملے کی دستیابی کے بارے میں بھی تفصیلات طلب کی ہیں۔
چیف جسٹس نے سندھ کی نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں کا بھی نوٹس لیتے ہوئے کراچی کے تمام میڈیکل کالجز کے مالکان، چیف ایگزیکٹو افسرز (سی ای اوز) کو ذاتی حیثیت میں کراچی رجسٹری میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر کے نجی میڈیکل کالجز میں داخلوں پر پابندی کا حکم
وی آئی پی موومنٹ کیلئے راستے بند کرنے کے معاملے کا نوٹس
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ملک میں وی وی آئی پی موومنٹ کے دوران راستے بند کرنے کے معاملے کا بھی نوٹس لیا۔
چیف جسٹس نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں سے رپورٹ طلب کرلی۔
ثاقب نثار نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو کیس کو جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت بھی کی۔
جیلوں میں پینے کے صاف پانی سے متعلق نوٹس
چیف جسٹس نے جیلوں میں پینے کے صاف پانی سے متعلق نوٹس لے لیا۔
چیف جسٹس نے چاروں صوبوں کے انسپیکٹر جنرل (آئی جی) جیل خانہ جات کو جیلوں میں پانی کے متعلق تین دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔
چیف جسٹس نے نوٹس ایک کیس کی سماعت کے دوران لیا۔