• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

اسرائیل کا اقوام متحدہ سے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے کام روکنے کا مطالبہ

شائع January 8, 2018

یروشلم: امریکا کی جانب سے فلسطین کی امداد روکنے کی دھمکی کے بعد اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوامِ متحدہ کی ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین کو اسکا فلاحی کام بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔

واضح رہے کہ نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کابینہ کے اجلاس میں امریکی صدر کے اقدام کو سراہا تھا فلاحی تنظیم کے حوالے سے کہنا تھا ‘اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین تنظیم (یو این آر ڈیبلیو اے) فلسطین پناہ گزینوں کے مسائل کو برقرار رکھتی ہے’۔

یواین آر ڈبلیو اے کے تحت غزا، مقبوضہ بیت المقدس، لبنان، شام اور اردن میں ہزاروں اسکولوں میں پناہ گزین بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں اور ادارہ امداد دینے کے ساتھ ساتھ ساتھ ٹیچرز ٹریننگ سینٹرز، طبی مراکز اور دیگر سماجی سروسز فراہم کرتا ہے۔

یہ پڑھیں: پاکستان کے بعد فلسطین کی ’امداد‘ روکنے کی امریکی دھمکی

اسرائیل کے نزدیک اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کا طریقہ کو جانبدار ہونے کا الزام عائد کیا گیا جبکہ ادارے نے اسرائیلی تحفظات کو یکسرمسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ فلسطین کو صرف سماجی بنیادیوں پر سہولیات فراہم کرنے پر یقین رکھتا ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اقوام متحدہ ہائی کمیشنر برائے پناہ گزین (یو این ایچ سی آر) دنیا بھر کے مہاجرین کی بحالی کی پابند ہے جبکہ فلسطینی پناہ گرینوں کے لیے علیحدہ ادارہ ہے جو ان کی پوری نسل کو بطور پناہ گزین رجسٹرڈ کررہا ہے اسی لیے اس صورتحال کو روکنا ہوگا۔

دوسری جانب یو این آر ڈبلیو اے کے ترجمان نے موقف اختیار کیا کہ ادارے کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اسے یہ مینڈیٹ دیتا ہے اور اس کے اراکین ادارے کے انسانی ترقی کے مشن کی وسیع اور مضبوط حمایت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینا ناقابل قبول ہے'

ترجمان نے اپنے بیان میں لکھا ‘پناہ گزینوں کے مسائل کے حل میں ناکام ہونے کی وجہ وہ حکام ہیں جو اس مسئلے کے حل میں ناکام ہوئے ہیں’۔

انہوں نے کہا ‘اقوام متحدہ کی قراردار اور عالمی قوانین کے تحت اسرائیل کو خطے میں امن مذاکرات کو فروغ دینا چاہیئے’۔

واضح رہے کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلے کو دنیا بھر میں تنقید کا سامنا رہا جبکہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے کہا تھا ‘امریکا مشرق وسطیٰ میں امن مذاکرات کے لیے ثالث کا کردار کھو چکا ہے۔’

اس بیان کے بعد حال ہی میں ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی امداد بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ‘فلسطین کو 30 کروڑ ڈالر کی امداد کیوں دی جائے جبکہ وہ امن مذاکرات کے لیے آمادہ ہی نہیں’۔

مزید پڑھیں: او آئی سی اجلاس: مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ مسترد

اسرائیلی چینل نے دعویٰ کیا کہ امریکا نے یو این آر ڈبلیو اے کی امداد روک دی تاہم اقوام متحدہ کے ترجمان نے ہفتے کو وضاحتی بیان میں اقرار کیا کہ امریکا نے امداد روکنے کے حوالے سے کسی باقاعدہ فیصلے سے آگاہ نہیں کیا۔


یہ خبر 8 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024