• KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am
  • KHI: Fajr 5:24am Sunrise 6:42am
  • LHR: Fajr 4:59am Sunrise 6:22am
  • ISB: Fajr 5:06am Sunrise 6:31am

’سینیٹ انتخابات وقت پر ہونا مشکل‘

شائع January 5, 2018

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال میں سینیٹ انتخابات مارچ میں ہونا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔

ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ’ملک غیر یقینی کی صورتحال سے گزر رہا ہے جس میں سینیٹ انتخابات کے وقت پر انعقاد کی کوئی پیش گوئی نہیں کر سکتا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اگرچہ ہم اپنی حکومتی مدت پوری کرنے کے لیے پرامید ہیں، لیکن ملک کی مجموعی صورتحال تشویشناک ہے۔‘

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ’موجودہ صورتحال میں استعفے اور دھرنے ملکی مفاد کے خلاف ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان نے وزیرداخلہ سرفراز بگٹی کو عہدے سے ہٹا دیا

’اسمبلیوں کی مدت پوری ہوتے نہیں دیکھ رہا‘

دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا غفور حیدری کا کہنا ہے کہ بطور آئینی ادارے کے ذمہ دار حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے کا خواہاں ہوں لیکن جو فضا بنادی گئی ہے اس میں اسمبلیوں کی مدت پوری ہوتے نہیں دیکھ رہا۔

اپنے بیان میں مولانا غفور حیدری نے کہا کہ ’بلوچستان میں تبدیلی آتی ہے تو مارچ میں سینٹ الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے، جبکہ اگر یہ تبدیلی آئی تو اس کا رخ سندھ اور خیبر پختونخوا کی طرف بڑھ سکتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’بلوچستان میں تبدیلی کے پیچھے نادیدہ قوتوں کا ہاتھ ہے یا نہیں کچھ نہیں کہہ سکتا، لیکن یہ یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا نادیدہ قوتوں سے کوئی رابطہ نہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان، آصف علی زرداری اور طاہرالقادری ٹرایکا حکومت کو مارچ سے پہلے گرانا چاہتا ہے۔‘

مولانا غفور حیدری کا کہنا تھا کہ ’جے یو آئی (ف) بلوچستان میں اپوزیشن جماعت ہے اور حزب اختلاف کا کام ہی حکومت کو ٹف ٹائم دینا اور گرانا ہوتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’بلوچستان میں تبدیلی مسلم لیگ (ق) اور (ن) لیگ کا ایک دھڑا مل کر لا رہا ہے، جبکہ مسلم لیگ (ن) کو گھر کو آگ لگ گئی گھر کے چراغ سے جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔‘

یاد رہے کہ 14 دسمبر کو نجی چینل سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اداروں کی مضبوطی کے لیے ملک میں جمہوری نظام برقرار رہنما اہم ہے لیکن مجھے ڈر ہے اور میں دیکھ رہا ہوں کہ موجودہ اسمبلی اپنی مدت پوری نہیں کر پائے گی۔

ان کا کہنا تھا جو کچھ اب ہو رہا ہے وہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا، ہر شخص کو ذاتی مفاد پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے قومی مفاد کو ترجیح دینی چاہیے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات پرویز مشرف کے دور سے بھی بدتر ہیں لیکن مارشل لاء کا کوئی امکان نہیں۔

کارٹون

کارٹون : 4 نومبر 2024
کارٹون : 3 نومبر 2024