• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان کے بعد فلسطین کی ’امداد‘ روکنے کی امریکی دھمکی

شائع January 4, 2018

واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کے بعد فلسطین کی امداد بھی بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ‘فلسطین کو مستقبل میں اتنی خطیر امداد کیوں دی جائے جبکہ وہ امن مذاکرات کے لیے آمادہ ہی نہیں’۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین سے متعلق حالیہ اعلان بھی اپنے ٹوئٹ کے ذریعے ہی کیا، جس میں کہا گیا کہ ‘ہم نے فلسطین کو ماضی میں لاکھوں ڈالر دیئے لیکن بدلے میں کوئی پذیرائی یا عزت نہیں ملی’۔

یہ پڑھیں: 'بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینا ناقابل قبول ہے'

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ ‘فلسطین طویل عرصے سے اسرائیل کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے آمادہ ہی نہیں’۔

خیال رہے کہ سال 2018 کے پہلے ہی روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی امداد کو بیوقوفی قرار دے دیا تھا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ امریکا نے پاکستان کو 15 سال میں 33 ارب ڈالر سے زائد امداد دے کر بے وقوفی کی، پاکستان نے امداد کے بدلے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا جبکہ وہ ہمارے رہنماؤں کو بیوقوف سمجھتا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: او آئی سی اجلاس: مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق امریکی فیصلہ مسترد

انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’پاکستان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتا ہے اور افغانستان میں دہشت گردوں کو نشانہ بنانے میں معمولی مدد ملتی ہے لیکن اب ایسا نہیں چلے گا۔‘

اس سے قبل امریکا کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالخلافہ تسلیم کرنے پر مشرق وسطیٰ سمیت دنیا بھر میں شدید تنقید کی گئی۔

امریکی انتظامیہ کے اس فیصلے پر فلسطین کے صدر محمود عباس نے ردعمل میں کہا تھا کہ ‘اسرائیل سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں’ لیکن اسرائیل کو دارالخلافے کے طور پر قبول کرنے سے 'خطے میں امن کے مستقبل کے لیے خطرات بڑھیں گے اور یہ ناقابل قبول ہے'۔

مزید پڑھیں: **’امریکا کا فیصلہ ناجائز اور غیرذمہ دارانہ عمل‘**

بعد ازاں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ’یروشلم‘ یا بیت المقدس میں اسرائیل کی جانب سے کسی بھی قسم کی کارروائی یا دباؤ اور طاقت کے استعمال کو غیر قانونی قرار دینے اور اس سے گریز کرنے کے حوالے سے اسرائیل مخالف قرار داد پیش کی گئی، جسے کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔

یہ قرار داد ان رپورٹس کے بعد پیش کی گئی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے سے متعلق غور کررہی ہے۔


یہ خبر 4 جنوری 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024