جنوبی کوریا کی ایک مرتبہ پھر شمالی کوریا کو مذاکرات کی پیشکش
شمالی کوریا کی جانب سے جنوبی کوریا میں ونٹر اولمپکس 2018 میں شرکت پر رضامندی ظاہر کرنے کے بعد جنوبی کوریا نے بھی دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح پر بات چیت کی پیشکش کردی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنوبی کوریا کے وزیر اتحاد چھو میئونگ گیئون نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ جنوبی کوریا کسی بھی مقام پر کسی بھی وقت اور کسی بھی شکل میں شمالی کوریا سے بات چیت کرنے کا خواہش مند ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ سیئول نے پیانگ یانگ کو آئندہ ہفتے میں اعلیٰ سطح پر حکومتی مذاکرات منعقد کرنے کی پیش کش کی ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا کا شمالی کوریا سے مذاکرات کیلئے آمادگی کا اظہار
جنوبی کوریا کے وزیر نے کہا ’ہم امید کرتے ہیں کہ دونوں ممالک کے حکام آمنے سامنے بیٹھ کر ونٹر اولمپکس 2018 میں شرکت کرنے والے شمالی کوریا کے وفد کے ساتھ ساتھ دونوں باہمی مفادات کے امور پر بھی بات چیت کریں گے تاکہ اس سے جزیرہ نما کوریا کے خطے میں بہتری آسکے۔
کم جونگ ان کی سالِ نو کی تقریر
خیال رہے کہ شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان نے اپنی سالِ نو کی تقریر کرتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ جنوبی کوریا کے شہر پیانگ چھانگ میں ہونے والے ونٹر اولمپکس 2018 میں ان کے ایتھلیٹس بھی شرکت کریں گے۔
اپنی تقریر کے دوران کم جونگ ان نے خبردار کیا تھا کہ ایٹم بم چلانے کا بٹن ہمیشہ ان کے ہاتھ میں ہوتا ہے تاہم انہوں نے بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے پر بھی زور دیا۔
کم کے بیان پر جنوبی کوریا کا خیر مقدم
طویل عرصے سے پیانگ یانگ اور سیئول کے درمیان بات چیت کے ذریعے تناؤ کو ختم کرنے کے خواہاں جنوبی کوریا کے صدر کم جے ان نے کم جونگ کی جانب سے بات چیت کا عندیہ دینے پر خیرمقدم کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی کوریا کا امریکا پر 'جوہری بلیک میلنگ' کا الزام
انہوں نے پیانگ یانگ کے فیصلے کو سیئول کی امیدوں کا ’مثبت ردِعمل‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیانگ چھانگ میں ہونے والے ونٹر اولمپکس امن قائم کرنے کے لیے انتہائی اہم موقع ہوگا۔
اپنی ایک تقریر کے دوران شمالی کوریا کے سپریم لیڈر نے کہا تھا کہ پیانگ چھانگ میں ہونے والے اولمپکس دونوں ہمسایہ ممالک کے حکام کی مستقبل قریب میں ملاقات کا ذریعہ بنے گے۔