بلوچستان: چمن میں 2 دھماکے، پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی
کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے علاقے چمن میں یکے بعد دیگرے 2 بم دھماکوں میں پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلا دھماکا چمن میں مال روڈ پر ایک زیرِ تعمیر عمارت کے قریب نصب ٹائم ڈیوائس کی مدد سے کیا گیا جس میں 2 افراد زخمی ہوئے جبکہ دوسرا دھماکا مال روڈ پر ہی پولیس ناکے کے قریب کیا گیا جس میں تین اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق واقعے کے بعد ریسکیو عملے نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو قریبی ہسپتال میں علاج کے لیے منتقل کیا جبکہ علاقے کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
دھماکے کے فوری بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کردیا جبکہ کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو اس جگہ جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
مزید پڑھیں: سال 2017 میں دہشت گردوں نے 832 پاکستانیوں کی جانیں لیں
دھماکے میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ بتایا جارہا ہے کہ متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
یاد رہے کہ کوئٹہ میں اقلیتوں، مذہبی رہنماؤں سمیت پولیس اور سیکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور پولیس کے سینئر افسران کو قتل کیا جاچکا ہے۔
اس سے قبل گزشتہ برس 17 دسمبر کو کوئٹہ میں زرغون روڑ میں واقع بیتھل میموریل میتھوڈسٹ چرچ میں خودکش دھماکے اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 خواتین سمیت 9 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔
گزشتہ برس 25 نومبر کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دھماکے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ 19 زخمی ہوگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 2017ء کے دوران پیش آنے والے اہم واقعات
کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں رواں ماہ 15 نومبر کو مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں قائم مقام ایس پی انوسٹی گیشن محمد الیاس، ان کی اہلیہ اور بیٹے سمیت خاندان کے چار افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس سے ایک ہفتہ قبل (9 نومبر کو) کوئٹہ کے حساس علاقے چمن روڈ پر قاتلانہ حملے میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) بلوچستان پولیس حامد شکیل جاں بحق ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ گزشتہ کچھ برسوں میں سیکیورٹی اداروں نے امن عامہ کی صورت حال کو بہتر کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، تاہم شرپسند عناصر تخریبی کارروائیوں کی کوشش میں کامیاب ہو جاتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری (سی-پیک) میں بلوچستان کے اہم کردار کی وجہ سے حکام دیگر ممالک کے خفیہ اداروں پر حالات خراب کرنے کے الزامات عائد کرتے رہے ہیں۔
اس حوالے سے صوبائی حکومت متعدد مرتبہ یہ دعویٰ کرچکی ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ’را‘، افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’این ڈی ایس‘ کے ساتھ مل کر پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔