'گوادر انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بلوچستان کی ترقی داو پر لگا دی'
گوادر انڈسٹریل اور کمرشل پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں اور قومی خزانے کو کروڑوں کا نقصان پہنچانے پر چیئرمین نیب نے نوٹس لیا۔
چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ پلاٹوں کی تقسیم میں میرٹ کی بجائے اقربا پروری کو فوقیت دی گئی ہے جس سے ملکی خزانے کو کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ گوادر انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بلوچستان کی ترقی داو پر لگا دی۔
انہوں نے کہا کہ حقیقی سرمایہ کاروں کو نظر انداز کرتے ہوئے کمرشل پلاٹس عزیز و اقارب اور من پسند افراد میں بانٹے گئے۔
چیئرمین نے کہا کہ ریکارڈ کے معائنے سے پتہ چلا ہے کہ گوادر اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں کمرشل پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے حوالے سے قواعد اور ضوابط کو یکسر نظر انداز کیا گیا۔
اتھارٹی کے افسران اور دیگر ملازمین نے سہولت کاروں کی مدد سے من پسند افراد اور عزیز و اقارب میں پلاٹوں کی بندبانٹ کی۔
علاوہ ازیں الاٹمنٹ کے حوالے سے صنعت کار ہونے کی شرط کو ملحوظ خاطر نہ رکھتے ہوئے فائلوں کی فروخت کے زریعے بڑے پیمانے پر خرد برد کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ معیار پر پورہ اترنے والے صنعت کاروں اور اہل درخواست دہندگان کی درخواستوں کو ردی کی ٹوکری کی نظر کرتے ہوئے ذاتی پسند نا پسند کی بنیاد پر الاٹمنٹ کر کے قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ قومی احتساب بیورو معاشی سرگرمیوں کی راہ میں کرپشن کے ذریعے روڑے اٹکانے والوں کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گوادر کی معاشی ترقی کرپٹ عناصر کی ذاتی فوائد کی نظر نہیں ہونے دینگے کرپشن کے زریعے گوادر کی معاشی ترقہ کو داو پر لگانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
خیال رہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے میں گوادر انتہائی اہمیت کا حامل شہر ہے۔
گوادر میں ہونے والی ترقیاتی کاموں کے باعث ان زمینوں کی قیمتیں دن بدن بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ سے قبضہ مافیا کی نظریں ان زمینوں پر لگی ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں