داڑھی کے اسٹائل بنانے والے نائیوں کو دھمکی
خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں پمفلٹس تقسیم کیے گئے ہیں جس میں نائیوں کو دھمکی دی گئی ہے کہ وہ گاہکوں کی داڑھیوں کے 'غیراسلامی' ڈیزائن نہ بنائیں بصورت دیگر نتائج ذمے دار وہ خود ہوں گے۔
یہ پمفلٹس انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ نامی ایک گروپ نے تقسیم کیے ہیں جس کی ایک کاپی ڈان نیوز کو بھی موصول ہوئی۔
اس گروپ کی جانب سے نائیوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ گاہکوں کی داڑھیوں کو 'فرنچ' یا ایل شکل' میں بنانے سے باز رہیں اور یہ اعتراض کیا گیا ہے کہا اس طرح کی داڑھی تراشنا غیر اسلامی عمل ہے۔
پمفلٹ میں دھمکی دی گئی کہ اگر کوئی بھی نائی ان ہدایات کی خلاف ورزی کرتے پایا گیا تو اس سے 15 دن میں دکان خالی کرا لی جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق ایک ماہ قبل ان ہدایات کی خلاف ورزی پر ہجوم نے ایک نائی کی دکان پر حملہ کردیا تھا اور بعد میں اس نے انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے مقامی اراکین سے بات کر معاملہ حل کر لیا تھا لیکن اس دن کے بعد سے اکثر نائیوں نے داڑھیوں کے اسٹائل بنانا بند کر دیے ہیں۔
ایک نائی نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان ہدایات کی مبینہ خلاف ورزی پر پہلے ہی دو دکانیں بند کی جا چکی ہیں۔
انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے ہزارہ ڈویژن کے صدر قاری وصی الرحمان نے تصدیق کی کہ ضلع مانسہرہ کے اکثر علاقوں میں ان کی تنظیم نے پمفلٹ تقسیم کیے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مذکورہ ہدایات پر پہلے مانسہرہ میں عملدرآمد کرایا گیا جس کے بعد اسے صوبے بھر میں عمل میں لایا جائے گا اور پھر پورے ملک میں اس کا نفاذ ہو گا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ جس کسی نے بھی ہدایات کی خلاف ورزی کی وہ نتیجے کا خود ذمے دار ہو گا جس میں علاقے میں کاروبار کی بندش بھی شامل ہے۔
قاری وصی نے یہ مزید دعویٰ کیا کہ ان کے اس مقصد میں کسی بھی حکومتی عہدیدار یا محکمہ پولیس نے اب تک رکاوٹ بننے کی کوشش نہ کی۔
دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے ان تمام دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مانسہرہ میں اس قسم کا کوئی بھی ہدایت نامہ یا پمفلٹس تقسیم نہیں کیا گیا اور اس معاملے پر مزید کوئی رائے دینے سے انکار کردیا۔
تبصرے (2) بند ہیں