• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

سی پیک کے فائدے پاکستان، چین کیلئے یکساں ہیں، احسن اقبال

شائع December 20, 2017

وزیرداخلہ اور وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) سے حاصل ہونے والے فائدے پاکستان اور چین دونوں کے لیے یکساں ہیں۔

اسلام آباد میں چینی سیکیورٹی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک نے گزشتہ تین برسوں میں پاکستان کی معیشت میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک کے منصوبوں کی تکمیل پر چین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔

چینی وفد سے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون اور سی پیک کے منصوبوں پر انفرادی طور پر جاری کاموں کے حوالے سے سیکیورٹی فراہم کرنے کے معاملات بھی زیر بحث آئے۔

مزید پڑھیں:سی پیک کی سیکیورٹی کیلئے خصوصی ڈویژن قائم

ملاقات میں بیجنگ اور اسلام آباد کی پولیس فورس کے درمیان تعاون کو بھی مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

احسن اقبال نے کہا کہ 'سی پیک کے منصوبوں پر پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہری ہمارے لیے فخر ہیں' اور انھیں پاکستان میں مکمل سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے۔

وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے منصوبوں پر کام کرنے والے چینیوں کی سیکیورٹی کی خاطر ایک اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن بنایا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ 'پاکستان اور چین دونوں مل کر سی پیک کے حوالے سے بنائی گئی سازشوں کو ناکام بنائیں گے'۔

یہ بھی پڑھیں:سی پیک: 'ساڑھے 21 ارب روپے کی لاگت سے سیکیورٹی ڈویژن کا قیام'

پاکستان میں شاہد خاقان عباسی کے وزیراعظم بننے کے بعد وزارت داخلہ اور وزارت منصوبہ بندی کا قلمدان سنبھالنے والے احسن اقبال نے تجویز دی کہ پاکستان اور چین دونوں کو پاکستانی مغربی سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے تعاون کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ سینیٹر مشاہد حسین سید نے گزشتہ ماہ انکشاف کیا تھا کہ سی پیک کے تحت 9 ہزار سے زائد چینی شہری اس وقت پاکستان میں کام کررہے ہیں۔

یاد رہے کہ رواں سال جنوری میں وفاقی وزارت داخلہ نے سی پیک کے لیے بنائی گئی خصوصی سیکیورٹی ڈویژن کے قیام کا نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ خصوصی سیکیورٹی ڈویژن سی پیک کے تحت چلنے والے تمام ترقیاتی منصوبوں اور ان پر کام کرنےو الے چینی کارکنوں کی حفاظت کرے گا۔

قبل ازیں ستمبر 2016 میں اس وقت کے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے قومی اسمبلی کو تحریری جواب میں کہا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران سول آرمڈ فورسز کو اسلحہ اور گولہ بارود خریدنے کے لیے 10 ارب روپے فراہم کردیے گئے ہیں۔

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار نے تحریری جواب میں بتایا تھا کہ وزارت داخلہ کے زیر انتظام سول آرمڈ فورسز قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سول آرمڈ فورسز کو اسلحہ اور گولہ بارود خریدنے کے لیے 10 ارب روپے دیے ہیں جبکہ رواں مالی سال میں ان کا مختص بجٹ مجموعی طورپر 71 ارب روپے ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024