استعفے کا ٹیم کی ناقص کارکردگی سے تعلق نہیں، سابق ہاکی کوچ
لاہور: قومی ہاکی ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ فرحت خان نے کہا ہے کہ انہوں نے اپنی ذاتی مصروفیات کی وجہ سے اپنے عہدے سے استعفی دیا ہے اور اس کا ایشیا کپ اور آسٹریلیا میں قومی ہاکی ٹیم کی ناقص پرفارمنس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
منگل کو سرکاری خبر رساں ایجنسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی خاندانی مصروفیات بہت ہیں جس کی وجہ سے وہ طویل مدت تک قومی ہاکی ٹیم کے ساتھ بطور ہیڈ کوچ اپنے فرائض سر انجام نہیں دے سکتے اور اسی لیے پاکستان ہاکی فیدریشن حکام سے درخواست کی کہ انہیں ریلیز کردیا جائے جسے قبول کر لیا گیا۔
فرحت خان نے کہا کہ قومی ہاکی ٹیم تشکیل نو کے مرحلے سے گزر رہی ہے اور اسی لیے ایشیا کپ اور آسٹریلیا میں ہونے والے میچز میں ٹیم کا اچھا کمبی نیشن بنانے پر ہمارا زیادہ زور تھا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ اور آسٹریلیا میں ٹیم کی شکست کی وجوہات میں کھلاڑیوں کی ناتجربہ کاری اور میچز کے دوران گول کے مواقع ضائع کرنا تھا کیونکہ کھلاڑیوں نے میچز کے دوران بہت سی غلطیاں کیں۔
سابق کوچ نے کہا کہ قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کی اسکلز بہتر نہیں ہیں کیونکہ وہ ماضی کے کھلاڑیوں کے مقابلے میں بہت کم محنت کرتے ہیں اور ان کے اندر کھیل کا وہ شوق نہیں ہے جو ماضی میں ہوتا تھا۔
اس موقع پر انہوں نے کھیل کو سیاست سے پاک کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہاکی کی مختلف صوبائی ایسوسی ایشنز میں تجربہ کار افراد کو شامل ہونا چاہیے جو سیاست کرنے کے بجائے صرف اور صرف ہاکی کی طرف توجہ دیں اور زیادہ سے زیادہ ٹورنامنٹ کروائیں تاکہ نیا ٹیلنٹ سامنے آئے گا۔
غیر ملکی کوچ کے حوالے سے سوال پر فرحت خان نے کہا کہ ٹیم کا کوچ ملکی ہو یا غیر ملکی لیکن جب تک کھلاڑی محنت نہیں کریں گے اور اپنی مہارت کو بہتر نہیں بنائیں گے اس وقت تک ٹیم میں بہتری نہیں آسکتی کیونکہ ملکی کوچ دنیا کے کسی بھی کوچ سے قابلیت میں کم نہیں ہیں۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ غیر ملکی دورے کروائے جائیں اور ان کی مالی پوزیشن کو بہتر بنایا جانا چاہئے۔
دوسری جانب پی ایچ ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے نئے کوچ کے لیے غیر ملکی کوچ کا انتخاب زیر غور ہے اور اس کے لیے ایک جرمن کوچ سے رابطہ کیا گیا ہے، جلد ہی ان سے معاہدہ بھی کرلیا جائے گا اور ممکن ہے کہ وہ آئندہ سال میں اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔