کابل: افغان خفیہ ادارے کے ٹریننگ سینٹر پر حملہ
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں دہشت گردوں نے افغان خفیہ ایجنسی نیشنل ڈائریکٹریٹ آف سیکیورٹی (این ڈی ایس) کے ٹریننگ سینٹر پر حملہ کردیا تاہم افغان سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں حملہ آور ہلاک ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی شدت پسند تنظیم داعش نے کابل میں ٹریننگ سینٹر پر حملے کی ذمہ داری قبول کی جہاں پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ ہوئی۔
افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان نجیب دانش نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ مسلح افراد تقریباً صبح 10 بجے این ڈی ایس کے ٹریننگ سینٹر میں زیر تعمیر عمارت میں داخل ہوئے تھے۔
افغانستان کے نائب وزیر داخلہ نصرت رحیم کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی شروع کردی ہے اور جائے وقوعہ سے بھاری اور چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی شدید آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔
مزید پڑھیں: افغان فورسز کو مسلح کرنے کیلئے امریکا نے 76 ارب ڈالر خرچ کیے
وزارتِ داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ داعش کی جانب سے کیے گئے اس حملے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
کابل پولیس کے ترجمان بصیر مجاہد نے اے ایف پی کو بتایا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ختم کیا جاچکا ہے جس میں 2 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ 2 پولیس اہلکار اس آپریشن میں زخمی ہوئے۔
دوسری جانب داعش کے میڈیا ادارے عمق نے دعویٰ کیا کہ کابل میں افغان خفیہ ادارے کے دفتر پر حملہ کرنے والوں کی تعداد 2 تھی۔
افغان سیکیورٹی کے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ جائے وقوعہ پر میڈیا سمیت کسی بھی شخص جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
خیال رہے کہ رواں برس افغانستان بالخصوص دارالحکومت کابل میں طالبان اور داعش کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر کئی جان لیوا حملے دیکھنے میں آئے ہیں جبکہ اس کے علاوہ جنگ زدہ ملک میں مساجد کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملے میں 6 پولیس اہلکار ہلاک
شمالی افغانستان میں قائم افغان فوجی اڈے پر طالبان نے حملہ کر کے وہاں موجود 150 سے زائد فوجی اہلکاروں کو ہلاک و زخمی کردیا تھا۔
یاد رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں جرمن سفارت خانے کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں 90 افراد ہلاک جبکہ 400 افراد زخمی ہوگئے۔
افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے پکتیا میں قائم پولیس ٹریننگ سینٹر پر ہونے والے خود کش حملے اور مسلح جھڑپ کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے۔
ہلاک ہونے والوں میں صوبے پکتیا کے پولیس چیف طوریالانی عبدیانی بھی شامل تھے۔
17 دسمبر کو افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں طالبان کی جانب سے پولیس چیک پوسٹ پر کیے گئے حملے میں 11 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔