اسلامی فوجی اتحادکے ایجنڈے میں القدس سرفہرست ہوناچاہیے، سراج الحق
جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے فلسطین اور کشمیر کے معاملات کو حل کرنے کے لیے مسلم امہ کے اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی فوجی اتحاد کو ایک ایجنڈہ دینا چاہیے جس میں القدس سرفہرست ہو۔
کراچی میں جماعت اسلامی کے القدس ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا کہ مسلم امہ اتحاد کے ذریعے ہی طاقت ور ہوسکتی ہے اور اب مسلمانوں کو کشمیراورفلسطین کے لیے اٹھ کھڑا ہونا پڑے گا۔
امریکا کی جانب سے بیت المقدس (یروشلم) کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امریکا کو اپنا فیصلہ واپس لینا ہوگا اور حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلم ممالک امریکا کے سفیروں کو نکال دیں۔
سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آج کراچی میں لاکھوں کے جلسہ عام نے پیغام دیا ہے کہ ہم بھی القدس کےساتھ ہیں اور کشمیر اورالقدس کے لیے ایک ہونا چاہیے۔
جماعت اسلامی کے امیر نے اپنے خطاب میں تجویز دی کہ اسلامی فوجی اتحاد کوایک ایجنڈا دینا چاہیے جس میں القدس سرفہرست ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی رہنمائی میں تشکیل دیا گیا اسلامی فوجی اتحاد 40 اسلامی ممالک پر مشتمل ہے جس کا مقصد رکن ممالک کو انسداد دہشت گردی میں تعاون فراہم کرنا ہے۔
پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو اسلامی فوجی اتحاد کا کمانڈر مقرر کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ عالم اسلام متحد نہیں بلکہ دست و گریباں ہے، امت مسلمہ کو سازش کے تحت تقسیم کیا جارہا ہے، امت کومسلکی اور رنگ و نسل پرتقسیم کرناسازش ہے۔
مسلمان حکمرانوں پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عالم اسلام کے حکمران سورہے ہیں لیکن قوم جاگ رہی ہے اور جب تک ایک مسلمان بھی زندہ ہے القدس اسرائیل کا دارالحکومت نہیں بن سکتا۔
یہ بھی پڑھیں:وہ دن قریب ہیں جب بیت المقدس فلسطین کا دارالحکومت ہوگا، اردوگان
ان کا کہنا تھا کہ کبھی ہم روہنگیا اورکبھی مسئلہ کشمیر پراحتجاج کررہے ہیں لیکن متحد ہوکر تمام سازشوں کو توڑنا ہوگا۔
امیر جماعت اسلامی نے ملکی سیاست پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں پاکستان میں اسلامی انقلاب آئے گا۔
انھوں نے کوئٹہ میں چرچ پرحملے کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردی کا ذمہ دار بھارت کو قرار دے دیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف بھارت، اسرائیل اور امریکا کا ٹرائیکا بن چکا ہے۔