’سلمیٰ پر نامناسب سین شوٹ کرانے کا دباؤ نہیں ڈالا‘
ہولی وڈ پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن نے خود پر لگے جنسی ہراساں کیے جانے کے دیگر الزامات کی طرح آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ سلمیٰ ہائیک کے الزامات کو بھی مسترد کردیا۔
65 سالہ پروڈیوسر نے 52 سالہ اداکارہ کے الزامات کو غیر حقیقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سلمیٰ ہائیک پر فلم میں نامناسب سین شوٹ کرانے کیلئے کوئی دباؤ نہیں ڈالا۔
خیال رہے کہ معروف ہولی وڈ اداکارہ سلمیٰ ہائیک نے 14 دسمبر کو امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز میں لکھے گئے کالم میں الزام عائد کیا تھا کہ ہاروی وائنسٹن ’ برسوں تک ان کے لیے عفریت بنا رہا'۔
52 سالہ اداکارہ نے بتایا کہ فلم بننے کے دوران پروڈیوسر کی جانب سے جنسی ہراساں کرنے کے ساتھ ساتھ کئی طرح کے مطالبات کیے گئے اور مسلسل انکار پر ایک موقع پر انہیں قتل کی بھی دھمکی دی ' میں تم کو قتل کردوں، یہ نہ سوچنا کہ میں نہیں کرسکتا'۔
یہ بھی پڑھیں: نامناسب سین شوٹ کرنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا، سلمیٰ ہائیک
اداکارہ نے یہ الزام بھی لگایا کہ ہاروی وائنسٹن نے انہیں 2002 میں ریلیز ہونے والی فلم ’فریڈا‘ میں نامناسب اور غیر ضروری نیم عریاں سین شوٹ کرنے پر مجبور کیا، اور بعد ازاں ان سین کو خود ہی نامناسب قرار دے کر ویڈیو کی شکل میں ریلیز کرنے کی دھمکی دی۔
سلمیٰ ہائیک نے دعویٰ کیا تھا کہ ہاروی وائنسٹن نے انہیں قتل کرنے کی دھمکی تک دی۔
اداکارہ کے بیان کے ایک دن بعد ہاروی وائنسٹن نے خود پر لگے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں غیر حقیقی قرار دیا۔
یو ایس میگزین کے مطابق ہاروی وائنسٹن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’پروڈیوسر نے سلمیٰ ہائیک کو فلم ’فریڈا‘ کے لیے کوئی نامناسب اور غیر ضروری نیم عریاں سین شوٹ کرنے کے لیے دباؤ نہیں ڈالا‘۔
ہاروی وائنسٹن کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ جب سلمیٰ ہائیک ’فریڈا‘ فلم کے لیے سین شوٹ کروا رہی تھیں اس وقت پروڈیوسر موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔
ترجمان کے مطابق جس سین کی شوٹنگ کی گئی وہ فلم کی کہانی کا حصہ تھا، کیوں کہ ’فریڈا‘ فلم میں ’بائی سیکسوئیل‘ یعنی دونوں جنسوں میں دلچسپی رکھنے والی خاتون کا کردار ادا کر رہی تھیں۔
بیان میں کہا گیا کہ سلمیٰ ہائیک کی جانب سے لگائے گئے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔
مزید پڑھیں: ہاروی وائنسٹن پر خواتین کو جنسی ہراساں کرنے کا الزام
یاد رہے کہ سلمیٰ ہائیک نے جس فلم ’فریڈا‘ کا تذکرہ کیا، یہ 2002 میں ریلیز ہوئی تھی، اس فلم نے متعدد آسکر ایوارڈ جیتے، خود اداکارہ نے بھی ایوارڈ حاصل کیا۔
فلم کی کہانی میکسیکو کی خاتون آرٹسٹ فریڈا کوہلو کی زندگی کے گرد گھومتی ہے، جو ایک مصور سے شادی کرنے کے باوجود ’بائی سیکسوئیل‘ زندگی گزارتی ہیں۔
خیال رہے کہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف سب سے پہلی بار رواں برس اکتوبر میں اداکاراؤں و دیگر خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیے تھے۔
اب تک ہاروی وائنسٹن کے خلاف لگ بھگ 100 خواتین الزامات عائد کر چکی ہیں، جنہیں وہ مسترد کرچکے ہیں۔
ہاروی وائنسٹن کے خلاف نیو یارک اور لندن کی پولیس تحقیقات بھی کر رہی ہیں، لیکن تاحال ان تحقیقات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، دوسری جانب متعدد فلم و ایوارڈز تنظیموں نے ان کی رکنیت معطل کر رکھی ہے۔