• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

شنگھائی الیکٹرک کا کے الیکٹرک سے معاہدے میں توسیع کا فیصلہ

شائع December 14, 2017

کراچی: فاؤنڈیشن سیکیورٹیز کے ریسرچ نوٹ کے مطابق کے الیکٹرک کے 66 فیصد حصص کو خریدنے کی خواہش مند شنگھائی الیکٹرک کمپنی نے اپنے شیئر ہولڈرز کے غیر معمولی اجلاس کے بعد ان کی رقوم کی پوری طرح منتقلی کی مدت میں توسیع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ریسرچ نوٹ میں بتایا گیا کہ شنگھائی الیکٹرک پاور کمپنی اپنے شیئر ہولڈرز کے رقوم کی منتقلی کی مدت کو رواں سال 15 دسمبر سے 15 دسمبر 2018 تک کے لیے توسیع دینا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شیئر ہولڈرز کے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد میں مدت کے علاوہ دیگر تجارتی منصوبوں میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: کے-الیکٹرک، شنگھائی پاور کمپنی کو فروخت

فاؤنڈیشن سیکیورٹیز کے ریسرچ کے سربراہ نعمان خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے 12 دسمبر کو شنگھائی اسٹاک ایکسچینج کی چینی ویب سائٹ پر ریگولیٹری فلنگ تک کی رسائی حاصل کی تھی۔

کے الیکٹرک میں بڑے حصص کی مالک پبلک ریلیشنز ایجنسی (ابراج) کے ترجمان نے خبر کی تصدیق کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'ہم اپنی ٹیم کے ذریعے اس معاملے پر رائے دینے کے حوالے سے دیکھ رہے ہیں جس کے بعد ہم آپ کو آگاہ کردیں گے'۔

خیال رہے کہ کے الیکٹرک ملک کی واحد ترقی کرتی ہوئی پاور کمپنی ہے جو کراچی اور گرد و نواح کے علاقوں میں بجلی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شنگھائی الیکٹرک، کے-الیکٹرک کے ساتھ معاہدہ کیلئے پرعزم

تاہم اس کمپنی کو معاہدے کے لیے ریگولیٹری باڈیز، کومپیٹیشن کمیشن اور وفاقی وزارتوں سے منظوری کی ضرورت ہوگی۔

ایکسپریس ٹربیون میں 25 نومبر کو شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاور ڈویژن سیکریٹری یوسف نسیم کھوکھر کا کہنا تھا کہ ان کے محکمے کو اب بھی رقم کی منتقلی کے لیے کلیئرنس دینا ہے جبکہ یہ معاملہ انٹر منسٹریل کمیٹی میں منظوری کے لیے جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاور ڈویژن اب بھی ادائیگیوں کے لیے قرارداد کی منتظر ہے۔

واضح رہے کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق 1 ارب 77 کروڑ ڈالر کی رقم منتقل کیے جانے کی امید ہے تاہم اس رقم میں کمی کا بھی امکان ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 14 دسمبر 2017 کو شائع ہوئی

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024