سعودی عرب کا کمرشل سینما پر پابندی ختم کرنے کا اعلان
ریاض: سعودی عرب کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے سینما گھروں پر لگی 35 برس پرانی پابندی اٹھاتے ہوئے کمرشل سینما کھولنے کی اجازت دے دی۔
فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی وزارت برائے ثقافت کی جانب سے جاری ایک اعلامیے میں کہا گیا کہ‘سال نو کے آغاز کے ساتھ ہی سعودیہ میں کمرشل سینما کھولنے کی اجازت ہوگی اور حکومت لائسنس کے اجزاء کے طریقہ کار کا جائزہ لے رہی ہے’۔
واضح رہے کہ دو ہفتے قبل سعودی دارالحکومت میں فلم شو منعقد ہوا تھا جسے شہریوں نے ‘تازہ ہوا کا جھونکا’ قرار دیا تھا۔
یہ پڑھیں: بدلتا ہوا سعودی عرب
خیال رہے کہ سعودی عرب نے 1980 میں سینما کو مذہبی اور ثقافتی رویے کے منفی قرار دیتے ہوئے پابندی عائد کی تھی۔
قدامت پسندوں کی مخالفت کے باوجود سینما پر پابندی اٹھانے کے فیصلے کو سعودی عرب کے وژن 2030 کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے ۔
سعودی وزیر برائے ثقافت و اطلاعات عواد بن صالح العوّاد کا کہنا تھا کہ مذکورہ فیصلہ ثفاقتی معیشت کے لیے کلیدی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سات چیزیں جن کی سعودی خواتین کو اجازت نہیں
سعودی عرب کے علماء نے رواں برس جنوری میں خبردار کیا تھا کہ سینما اخلاقیات کے فقدان کا باعث بنیں گے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے متعدد فلم ساز یوٹیوب کے دور میں سینما پر پابند کے خلاف جواز پیش کرتے رہے ہیں۔