بھارتی فوج کی فائرنگ سے 3 کشمیری جاں بحق
بھارتی پولیس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے شمالی علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران تین مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے پولیس چیف ایس پی وائد نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری بیان میں کہا کہ ہندواڑہ کے علاقے یونسو میں بھارتی سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ آپریشن کے دوران 3 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
رپورٹ میں نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سرچ آپریشن اب بھی جاری ہے اور ان دہشت گردوں کی شناخت جلد سامنے لائی جائے گی۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کی کارروائی تین نوجوان جاں بحق
بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی سیکیورٹی فورسز نے رواں سال جنوری سے وادی کشمیر میں مبینہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے 200 سے زائد افراد کو ہلاک کیا۔
دوسری جانب پاکستانی کے سرکاری خبر رساں ادارہ ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان (اے پی پی) کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی میں جنوری 1989 سے اب تک 94 ہزار 8 سو 77 معصوم کشمیریوں کو ہلاک کیا جن میں سے 7 ہزار 99 کشمیری حراست کے دوران ہلاک کیے گئے۔
گذشتہ روز انسانی حقوق کے عالمی دن پر کشمیری میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں بتایا گیا کہ ان ہلاکتوں میں 22 ہزار 8 سو 68 خواتین بیوہ ہوئیں جبکہ 1 لاکھ 7 ہزار 6 سو 74 بچے یتیم ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر:جھڑپ میں 3 نوجوان، ایک بھارتی کمانڈو ہلاک
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بھارتی فوج نے 11 ہزار 36 خواتین کے ساتھ زیادتی کی اور 1 لاکھ 8 ہزار 5 سو 82 رہائش گاہوں و دیگر عمارتوں کو نقصان پہنچایا ہے جبکہ اسی دوران 8 ہزار سے زائد افراد کی دوران حراست گمشدگی بھی سامنے آئی ہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ رواں سال بھارتی پولیس کی جانب سے نوجوانوں، طالب علموں، حریت رہنماؤں اور کارکنان سمیت 3 ہزار 66 کشمیریوں کو جیل میں ڈالا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کشمیر میں بھارت کی کٹھ پتلی انتظامیہ نے آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور دیگر کشمیری رہنماؤں میر واعظ عمر فاروق، محمد یاسین ملک، محمد اشرف سہرائی، ظفر اکبر بٹ اور مختار احمد کو جیل یا ان کے اپنے مکانات میں نظر بند کردیا اور انہیں جمعے کی نماز پڑھنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔
مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر:2080 بغیرنشان قبروں کی تحقیقات کا مطالبہ
رپورٹ میں کہا گیا کہ نوجوان رہنماء برہان وانی کے 8 جولائی 2016 کو ماورائے عدالت قتل کے بعد پر امن احتجاج کے سلسلے میں بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گن حملوں اور آنسو گیس کی شیلنگ کے نتیجے میں 169 کشمیری شہریوں کو قتل کیا جبکہ 20 ہزار 626 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کے پیلٹ گن حملے سے خواتین سمیت 2 ہزار 8 سو 17 نوجوانوں کو بینائی سے محروم بھی کیا گیا۔
علاوہ ازیں رپورٹ میں بتایا گیا کہ حریت رہنماؤں نے اپنے بیان میں اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں سے مقبوضہ وادی میں صورت حال پر نظر رکھنے کے لیے اپنی ٹیمیں بھیجنے کی اپیل بھی کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 6 دسمبر کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ضلع کلگام میں کارروائی کے دوران تین نوجوانوں کو ہلاک کردیا تھا۔