• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:14am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:41am Sunrise 7:10am

کرکٹ شائقین عامر کی طرح مجھے بھی معاف کردیں، آصف

شائع December 9, 2017
—فائل/فوٹو: اے ایف پی
—فائل/فوٹو: اے ایف پی

اسپاٹ فکسنگ کے جرم میں پابندی کے بعد کرکٹ میں واپسی کرنے والے فاسٹ باؤلر محمد آصف نے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) پر ان کے اور عامر کے لیے دوہرا معیار اپنانے کا شکوہ کرتے ہوئے کرکٹ شائقین سے ایک مرتبہ پھر ان کے جرم کو معاف کرنے کی اپیل کردی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد آصف نے کہا کہ قائد اعظم ٹرافی کے دوران فارم اور ردھم دوبارہ حاصل کرلیا ہے اور اگر قومی ٹیم میں موقع ملا تو فارم کو ثابت کرسکتا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ 'میں ڈومیسٹک سیزن میں اپنی کارکردگی سے خوش ہوں جہاں میں نے 5 میچوں میں 30 وکٹیں حاصل کرکے فٹنس اور ردھم کے ساتھ ساتھ اپنی کارکردگی بھی دکھائی ہے'۔

قومی ٹیم میں واپسی کے حوالے سے پی سی بی پر الزام عائد کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پی سی بی نے میرے اور سلمان بٹ کے مقابلے میں محمد عامر کے ساتھ دوہرا معیار اپنا رکھا ہے۔

کرکٹ شائقین سے جس طرح عامر کو معاف کیا ہے اسی طرح انھیں بھی معاف کرنے کی استدعا کرتے ہوئے فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ 'جس طرح انھیں ٹیم میں واپس لایا گیا ہے یہ دوہرا معیار ہے، پالیسی سب کے لیے برابر ہونی چاہیے'۔

محمد آصف نے کہا کہ وہ انگلینڈ، آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کی کنڈیشنز میں باؤلنگ کا اچھا تجربہ رکھتے ہیں اور اگر موقع ملا تو وہاں پر بہتر کارکردگی دکھا سکتا ہوں۔

یہ بھی پڑھیں:آصف کی بھی فرسٹ کلاس کرکٹ میں واپسی

خیال رہے کہ پاکستانی ٹیم آئرلینڈ سے ابتدائی ٹیسٹ میچ کھیلنے جارہی ہے جس کے بعد اگلے سال انگلینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز ہوگی۔

محمد عامر کو سزا کے خاتمے کے فوری بعد ڈومیسٹک میں واپسی کی اجازت دی گئی تھی جہاں انھوں نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بنگلہ دیش پریمیئرلیگ میں جگہ بنائی تھی اور پھر پاکستان ٹیم میں واپس آئے تھے تاہم آصف اور بٹ تاحال کسی بیرونی یا پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) کا حصہ نہ بن سکے۔

محمد آصف نے میڈیا سے گفتگو کے دوران دعویٰ کیا کہ ان کے غیرملکی لیگ کی ٹیموں سے رابطہ ہے تاہم جب تک معاملات حتمی شکل اختیار نہیں کرتے تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

کارٹون

کارٹون : 24 دسمبر 2024
کارٹون : 23 دسمبر 2024