کیریئر بنانے کے لیے ریچا چڈا کو کیا مشورہ دیا گیا؟
بے باک اداکارہ ریچا چڈا کی رومانٹک کامیڈین فلم ’فقرے رٹرنز‘ کو تو 8 دسمبر کو ریلیز کردیا گیا، جس نے پہلی ہی دن اچھا آغاز کرکے دیگر فلموں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجادی۔
تاہم ریچا چڈا نے اپنی اسی فلم کی پروموشن کے سلسلے میں میڈیا سے کی گئی گفتگو کے دوران خبروں میں خوب جگہ سمیٹی۔
ریچا چڈا کا شمار بھی بولی وڈ کی ایسی بے باک اداکاراؤں میں ہوتا ہے، جو کسی بھی معاملے پر کھل کر بات کرتیں ہیں، خصوصی طور پر ریچا چڈا بھی خواتین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر بات کرتی رہتی ہیں۔
اگرچہ اداکارہ اس سے قبل بھی بھارت کی فلم انڈسٹری میں خواتین کے ساتھ ناروا سلوک سے متعلق باتیں کر چکی ہیں، تاہم اس بار انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں کیریئر کے ابتدائی دنوں میں انڈسٹری میں اپنی جگہ بنانے کے لیے اہم مشورے دیے گئے۔
بھارتی ویب سائٹ فرسٹ پوسٹ ہندی کے مطابق ریچا چڈا نے انکشاف کیا کہ انہیں فلمی کیریئر کے ابتدائی دنوں میں تجویز دی گئی کہ وہ ایک اداکار کے ساتھ تعلقات بڑھائیں تاکہ انہیں انڈسٹری میں جگہ بنانے میں مدد ملے۔
اپنے بیان میں ریچا چڈا نے اداکار کا نام لیے بغیر بتایا کہ انہیں مشورہ دیا گیا کہ وہ اداکار کو موبائل پر پیغام بھیجیں اور ان سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کریں۔
’فقرے رٹرنز‘ میں بھولی پنجابن کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ کے مطابق جب انہوں نے کہا کہ انہیں جس اداکار سے ملاقات کے لیے کہا جا رہا ہے، وہ تو شادی شدہ ہے، تو انہیں ایک اور مزیدار مشورہ دیا گیا۔
ریچا چڈا کو دوسرا مشورہ دیا گیا کہ وہ کسی بھی کرکٹر سے روابط بڑھائیں، کیوں کہ یہ عمل ان کے کیریئر کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: ’زندہ رہنے کیلئے خواتین کا ہراساں ہونا مجبوری‘: ریچا چڈا
ریچا چڈا کا کہنا تھا کہ اگر بولی وڈ میں ایسے کرتوت کرنے والوں کے نام لینے والے افراد سامنے آجائیں تو انڈسٹری میں بھونچال آجائے گا، اور ایسا کرنے پر انڈسٹری کے بہت سارے لوگ اپنے کام اور زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ہولی وڈ میں ایسے کرتوت کرنے والوں کے خلاف اس لیے آواز اٹھائی جاتی ہے کہ وہاں لوگوں کو اپنے کام اور زندگی کھونے کا خوف نہیں ہوتا، ان کا اشارہ ہاروی وائنسٹن کے خلاف آواز اٹھانی والی ہولی وڈ اداکاراؤں کی جانب تھا۔
اداکارہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ بھارتی سماج میں مظلوم کا تماشہ دیکھنا ایک رواج بن چکا ہے، اور انہیں نہیں لگتا کہ یہاں اتنی جلد تبدیلی آنے والی ہے۔
ریچا چڈا نے کہا کہ اگر بولی وڈ میں بھی لوگوں کو تحفظ دیا جائے اور ان کی حوصلہ افزائی کی جائے تو بہت سارے غلط لوگوں کے نام سامنے آ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بے باک ہونے اور مشوروں پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے بولی وڈ میں ان کے دوست کم ہیں۔
خیال رہے کہ 3 دن قبل بھی اداکارہ نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ وہ بولی وڈ میں ہونے والی پرتعیش پارٹیوں میں اس لیے شرکت نہیں کرتیں کہ انہیں ایسی پارٹیوں میں شامل ہونے کی دعوت نہیں دی جاتی۔
مزید پڑھیں: ریچا چڈا پرتعیش پارٹیوں میں کیوں نہیں جاتیں؟
اس سے قبل اکتوبر 2017 میں انہوں نے اپنی ایک بلاگ پوسٹ میں لکھا تھا کہ زندہ رہنے کے لیے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں رہنا پڑتا ہے، اور یہ خواتین کی مجبوری ہے۔
انہوں نے پوسٹ میں مزید لکھا تھا کہ ہم اس ملک میں بچے ہونے کے ناتے بچپن میں چھونے کے ذریعے ہراساں ہونا شروع ہوتے ہیں، اور یہاں پر ’ریپ‘ کو کسی کی ’عزت لوٹنا‘ کہا جاتا ہے، جسے جنسی جرم سمجھا ہی نہیں جاتا۔
اداکارہ نے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں ہونے سے متعلق حکومتی و ریاستی خامیوں سمیت اہل خانہ کی خامیوں کا ذکر بھی کیا تھا۔
حال ہی میں انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ انہیں اکتوبر میں یہ بلاگ لگنے پر دھمکیاں بھی دی گئیں۔