دھرنےکوفنڈنگ کرنے والا قائمہ کمیٹی کی صدارت نہیں کرسکتا:شازیہ مری
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق سے درخواست کی ہے کہ رکن قومی اسمبلی اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ان ہی کے خلاف لگائے جانے والے الزامات کے حوالے سے قائم کمیٹی میں شامل ہونے سے روکا جائے۔
خیال رہے کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر پر الزام ہے کہ انہوں نے اسلام آباد دھرنے کے دوران تحریک لبیک یارسول اللہ یا تحریک لبیک پاکستان کو 5 کروڑ روپے دیئے۔
پیپلز پارٹی کی رہنما شازیہ مری کیا جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کو لکھے گئے خط میں سوال کیا گیا کہ کس طرح ایک رکن اسمبلی اُس اجلاس میں شرکت کر سکتا ہے جس کا ایجنڈا اس ہی کے خلاف لگائے گئے الزامات پر مبنی ہو کیونکہ یہ تو مفادات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونکیشن کا اجلاس 11 دسمبر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: نیب کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست، کیپٹن (ر) صفدر 14 دسمبر کو عدالت طلب
نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ مذکورہ اجلاس میں 5 ایجنڈوں پر بات چیت کی جائے گی جس میں سے ایک اس ویڈیو پر بھی ہے جس میں دکھایا گیا ہے کہ مبینہ طور پر مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر فیض آباد دھرنے پر موجود مذہبی جماعت کو 5 کروڑ روپے دینے کی بات کر رہے ہیں۔
یہاں یہ بات غور طلب ہے کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر نہ صرف اس اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں بلکہ وہ اس کی صدارت بھی کریں گے۔
اپنے خط میں رکن قومی اسمبلی شازیہ مری کا کہنا تھا کہ وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کروانا چاہتی ہیں کیونکہ ایک شخص اس اجلاس کی صدارت کر رہا ہے جس میں اس ہی کے خلاف الزامات پر بات کی جائے گی۔
شازیہ مری نے اسپیکر قومی اسمبلی سے درخواست کی کہ وہ مداخلت کر کے ایسے شخص کو اجلاس کی صدارت کرنے سے روکیں جس کے خلاف ہی الزامات کے حوالے سے اجلاس میں فیصلہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد دھرنے کے شرکاء کے پاس آنسو گیس کہاں سے آئے؟ سپریم کورٹ
خیال رہے کہ مذہبی جماعتوں کی جانب سے وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر فیض آباد کے مقام پر دھرنا دیا گیا تھا۔
مذہبی جماعت کا دھرنا 18 روز سے زائد جاری رہا بعد ازاں وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا جس کے بعد ملک بھر میں حکومت مخالف مظاہرے شروع ہوگئے۔
بعدِ ازاں ملک بھر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش حکومت نے مظاہرین کے ساتھ معاہدہ کر لیا اور وفاقی وزیر مستعفی ہو گئے۔
اس مظاہرے کے چند روز بعد سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر مذہبی جماعت کے رہنماؤں کو 5 کروڑ روپے فراہم کر رہے ہیں۔
یہ خبر 9 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی