پیٹ کے امراض سے بچنے کا آسان حل
کیا اکثر پیٹ کے مختلف امراض کا شکار رہتے ہیں؟ اگر ہاں تو خوراک کے ساتھ طرز زندگی میں ایک بظاہر معمولی مگر انتہائی فائدہ مند تبدیلی اس مشکل سے نجات دلا سکتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
الینوائے یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ صرف غذا کے ذریعے معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کے اجتماع میں تبدیلی نہیں لائی جاسکتی بلکہ اس کے ساتھ ورزش بھی اہمیت رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں : ہاضمے کی گڑبڑ سے بچاؤ کے گھریلو ٹوٹکے
تحقیق کے مطابق ورزش ایسے افراد کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے جو اکثر پیٹ کے مختلف امراض کے شکار رہتے ہیں۔
یہ پہلی تحقیق ہے جس میں محققین نے جانا کہ غذا کے ساتھ ساتھ جسمانی سرگرمیاں بھی معدے میں موجود بیکٹریا میں آنے والی تبدیلیوں پر اثرانداز ہونے والا عنصر ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ورزش ہمارے معدے کی صھت پر اثرانداز ہونے والے اہم عناصر میں سے ایک ہے۔
اس حوالے سے کیے جانے والے تجربات سے معلوم ہوا کہ جسمانی طور پر سست طرز زندگی پیٹ کے امراض کا شکار بناتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : کولڈ ڈرنکس کے یہ نقصانات جانتے ہیں؟
اس تحقیق کے دوران رضاکاروں کو چھ ہفتوں تک فی ہفتہ تین دفعہ آدھے سے ایک گھنٹے کی ورزش کی ہدایت کی گئی، جبکہ ان کے معدے سے بیکٹریا کے نمونے اس تجربے سے پہلے اور بعد میں لیے گئے۔
نتاءجسے معلوم ہوا کہ ورزش کے نتیجے میں معدے کی صحت میں بھی بہتری دیکھنے میں آئی مگر رضاکاروں نے جب جسمانی سرگرمیاں ترک کیں تو حالت پھر پہلے جیسی ہوگئی۔
ان بیکٹریا کے ٹیسٹوں سے بھی تصدیق ہوئی ورزش سے ان میں مثبت تبدیلیاں آتی ہیں۔