شریف خاندان کےخلاف چار انکوائریاں 90 روز میں مکمل کرنے کا حکم
لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب حکام کو شریف خاندان کے خلاف چار ریفرنسز کی انکوائری 90 روز میں مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
بیورو حکام نے ڈان نیوز کو بتایا کہ جاوید اقبال نے نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) سلیم شہزاد کو شریف خاندان کے خلاف زیر التوا انکوائری مکمل کرنے کے لیے 90 روز کی مہلت دی ہے۔
زیرالتوا تحقیقات میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے پلاٹس، رائیونڈ روڈ، جاتی امراہ کی رہائش گاہ اور شریف ٹرسٹ شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 10 فروری 2000 کو نواز شریف کے خلاف ’ایل ڈی اے‘ کے پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق انکوائری شروع کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کے حکم پر من وعن عمل ہوگا،نیب
فروری 2000 میں نواز شریف اور ان کے خاندان کے ارکان کے خلاف جاتی امراہ کی رہائش گاہ کی اراضی کے حصول میں مبینہ بے ضابطگیوں سے متعلق انکوائری شروع کی گئی تھی۔
رائیونڈ اسٹیٹ کی تفتیش محکمہ انسداد کرپشن نے شروع کی تھی، جسے بعد میں نیب کو منتقل کردیا گیا تھا۔
نیب حکام کے مطابق نواز شریف اور خاندان کے دیگر افراد نے آمدن سے بڑھ کر رائیونڈ کے مختلف موضع جات میں اراضی خریدی، نواز شریف اور شہباز شریف نے رائیونڈ روڈ کی تعمیر میں سرکاری وسائل استعمال کیے اور ضلع کونسل کے فنڈز سے ذاتی رہائش گاہ کے لیے سڑک تعمیر کروائی جس کی منظوری ہی نہیں دی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ شریف خاندان نے اپنے اثاثے ’شریف ٹرسٹ‘ کے نام پر لے رکھے ہیں، شریف ٹرسٹ میں کروڑوں روپے غیر قانونی طریقے سے حاصل کیے گئے اور شریف ٹرسٹ کے اکاؤنٹس کا آڈٹ ہی نہیں کیا گیا۔