پانچ براعظموں میں تلاش کے بعد ہولی وڈ فلم کی ہیروئن مل گئی
معروف ہولی وڈ فلم سازاسٹوڈیو ’ڈزنی‘ نے اپنے آنے والی فلم کی نئی ہیروئن کو دنیا کے 5 براعظموں میں تلاش کرنے کے بعد ڈھونڈ لیا۔
ڈزنی دراصل 1998 میں آنے والی اینیمیٹڈ چینی کہانی پرمبنی فلم ’لائیو ایکشن‘ سے ماخوذ ایک نئی فلم بنانے جا رہا ہے، جس کے لیے اسے ایک ایسی ہیروئن کی تلاش تھی، جو نہ صرف مارشل آرٹ کی ماہر ہو، بلکہ اسے انگریزی بھی روانی سے آتی ہے، اور وہ کسی بھی طرح سفید فام نہ دکھتی ہو۔
فلم کی ٹیم نے ایسی ہیروئن کی تلاش کے لیے دنیا کے 5 براعظموں کی ایک ہزار لڑکیوں کے اوڈیشن کیے، جس کے بعد جاکر وہ ایک ایسی لڑکی ڈھونڈنے میں کامیاب ہوئی جو ان کے معیار پر پورا اتری۔
ہولی وڈ رپورٹر کے مطابق فلم کی ٹیم نے اپنی فلم کے لیے مارشل آرٹس کی ماہر اور روانی سے انگریزی بولنے والی چینی اداکارہ 30 سالہ لیو یفائے کو فلم کے لیے منتخب کرلیا۔
چینی اداکارہ کو ایک ہزار لڑکیوں کے اوڈیشن کے بعد منتخب کیا گیا۔
لیو یفائے ڈزنی کی فلم ’مولان‘ میں پانچویں صدی کی جنگجو و خوبرو خاتون ’ہوا ’مولان‘ کا کردار ادا کریں گی، جو مارشل آرٹس کی ماہر مانی جاتی تھیں۔
’مولان‘ کی کہانی پانچویں صدی میں چین کی مارشل آرٹ کی ماہر اور جنگجو خاتون ہوا ’مولان‘ کی زندگی کے گرد گھومتی ہے، جنہوں نے 25 سال تک مختلف جنگیں لڑیں۔
ہوا ’مولان‘ سے متعلق کہا جاتا ہے کہ وہ چینی مارشل آرٹ کے مختلف اسٹائل کی ماہر تھیں۔
ڈزنی اسٹوڈیو نے چینی کہانی پر مبنی فلم کے لیے چینی ادکارہ کو کاسٹ کرکے پہلی بار اچھی روایت قائم کی ہے، اس سے قبل بولی وڈ فلم ساز اسٹوڈیوز اور فلم میکرز پر الزامات لگائے جاتے رہے ہیں کہ وہ ایشیائی و افریقی کرداروں کے لیے بھی سفید فام اداکاروں کو کاسٹ کرتے ہیں۔
’مولان‘ کے لیے منتخب کی گئی چینی اداکارہ لیو یفائے کو ’کریسٹل لیو‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، وہ اداکاری کے علاوہ ماڈلنگ و گلوکاری بھی کرتی ہیں۔
2004 سے اداکاری کی شروعات کرنے والی لیو یفائے متعدد چینی فلموں میں مارشل آرٹ کی فائٹر خاتون کا کردار بھی ادا کرچکی ہیں۔
لیو یفائے نے 2008 میں ’دی فوربڈن کنگڈم‘ میں جیکی چن اور جیٹ لی کے ساتھ بھی کام کیا، جب کہ 2014 میں ’آؤٹ کاسٹ‘ میں بھی اداکاری کے جوہر دکھا چکی ہیں۔
ان کی فلم ’مولان‘ کو 2019 میں ریلیز کیے جانے کا امکان ہے۔