• KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm
  • KHI: Zuhr 12:20pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:51am Asr 3:22pm
  • ISB: Zuhr 11:56am Asr 3:22pm

پورا ملک بھی استعفیٰ دے دے تو عمران خان کی باری نہیں آئے گی،احسن اقبال

شائع November 29, 2017
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پورا ملک بھی استعفیٰ دے دے تب بھی تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی باری نہیں آئے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ’عمران خان پاکستان کے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کر رہے ہیں، ان کے جیسے لوگ صرف بے یقینی پھیلا سکتے ہیں جبکہ عمران خان کا مقصد صرف حکومت کو ناکام کرنا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان دنیا میں پاکستان کے تشخص کو نقصان پہنچا رہے ہیں، انہوں نے 4 سال میں خیبر پختونخوا سے کرپشن کے خاتمے کے لیے کیا کیا؟ عمران خان کس منہ سے (ن) لیگ کو کرپشن کے طعنے دیتے ہیں جبکہ کرپشن کے سارے مگر مچھ تو پی ٹی آئی کے سائے تلے جمع ہوگئے، حقیقت یہ ہے کہ عمران خان آج تک نواز شریف کے خوف سے نہیں نکل سکے۔‘

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’اسلام آباد میں دھرنا ختم ہونے پر کچھ لوگوں کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہا ہے جبکہ پاکستان کی ترقی دیکھ کر دشمنوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں، ملکی ترقی کو روکنے کے لیے مختلف سازشیں کی جارہی ہیں لیکن ہمیں دانشمندی کے ساتھ ملک میں حالات کو قابو میں رکھنا ہے۔‘

فیض آباد میں دھرنے کے شرکا کے خلاف آپریشن کے دوران ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا کی بندش کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا کہ ’چینلز کی بندش کا ہمیں شوق نہیں تھا، کرکٹ میچ اور سیکیورٹی صورتحال کی لائیو کوریج میں فرق ہے، سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر پابندی لگائی گئی جبکہ پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) کے ساتھ مل کر اقدام اٹھایا گیا تھا۔‘

یہ بھی پڑھیں: ٹی وی چینلز کو دھرنے کی نشریات سے روک دیا گیا

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران وزیر داخلہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’دھرنے کے معاملے احسن اقبال کی کارکردگی کا پول کھول دیا، وہ کبھی بیانات دیتے تھے تو کبھی بھڑکیاں مارتے تھے۔‘

انہوں نے دھرنا ختم کرانے کے لیے فوج کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر فوج معاملے کے حل کے لیے نہ آتی اور سمجھوتہ نہ کراتی تو ملک میں اتنے بڑے انتشار کا خطرہ تھا جس سے ہم سب خوفزدہ تھے۔

کارٹون

کارٹون : 28 نومبر 2024
کارٹون : 27 نومبر 2024