• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

استعفےکا مطالبہ:زاہد حامد،رانا ثنااللہ کےکیس میں فرق ہے،ملک احمد خان

شائع November 28, 2017
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: فیض آباد میں دھرنا ختم ہونے کے بعد لاہور میں ڈاکٹر اشرف جلالی کی قیادت میں وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے استعفیٰ کے لئے دیئے جانے والے دھرنے پر پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ زاہد حامد اور رانا ثنااللہ کے کیس میں فرق ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’نیوز وائز‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان نے کہا کہ ’زاہد حامد کا استعفیٰ ایک خاص صورتحال میں لیا گیا کہ پورا ملک یرغمال بنا ہوا تھا، لیکن زاہد حامد اور رانا ثنااللہ کے کیس میں فرق ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’خادم حسین رضوی اور ڈاکٹر اشرف جلالی کے دھرنوں کی وجوہات میں فرق ہے، وفاقی حکومت کے خلاف دھرنے میں قانون سازی کا معاملہ تھا جس کی وجہ سے زاہد حامد کو استعفیٰ دینا پڑا جبکہ دوسری جانب رانا ثنا اللہ کے معاملے میں ایک ٹی وی ٹاک شو میں گئی بات چیت کی بنیاد پراستعفیٰ کی بات کی جا رہی ہے۔‘

مزید پڑھیں: اسلام آباد دھرنا کئی ہفتے بعد ختم، کارواں روانہ

ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ ’رانا ثنا اللہ کے مطابق وہ اس شو میں احمدیوں کا نظریہ اور ختم نبوت ﷺ سے ان کا کیا فرق ہے بیان کر رہے تھے، لیکن شو کے دوران ان کی بات مکمل نہیں ہو پائی جس کی وجہ سے یہ غلط فہمی وجود میں آئی۔‘

واضح رہے کہ ایک ٹی وی شو میں احمدیوں سے متعلق رانا ثنا اللہ کے بیان پر تنازع کھڑا ہوگیا تھا، جس کے بعد لاہور میں ڈاکٹر اشرف جلالی کی قیادت میں مظاہرین رانا ثنا اللہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: دھرنا ختم کرانے کیلئے معاہدہ کرنا مجبوری تھا، احسن اقبال

گزشتہ روز زاہد حامد کے استعفے اور اپنے دیگر مطالبات پورے ہونے کے بعد تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی نے اسلام آباد کے فیض آباد انٹرچینج پر کئی ہفتے سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ 20 روز سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے سنگم پر واقع فیض آباد کے مقام پر مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے دھرنا جاری تھا، جس کے خاتمے کے لیے حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان 6 نکاتی معاہدہ طے پایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ منظور

پریس کانفرنس میں خادم حسین رضوی کا کہنا تھا کہ ’ہم لاہور سے صرف اور صرف ختم نبوت کی حفاظت کے لیے چلے تھے، ہمارا مطالبہ تھا کہ وزیر قانون کو برطرف کریں لیکن ہمارے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا، ہم پر الزامات لگئے گئے جن کی کوئی حیثیت نہیں۔‘

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024