نواز شریف کا فیض آباد آپریشن کی ناکامی پر سخت تشویش کا اظہار
اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے سول انتظامیہ کی جانب سے فیض آباد آپریشن کی ناکامی پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔
احتساب عدالت میں پیشی کے بعد سابق وزیر اعظم اور مریم نواز پنجاب ہاؤس پہنچے جہاں صدر مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی صدارت میں پارٹی کے رہنماؤں کا غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں مریم نواز، سینیٹر راجہ ظفرالحق، وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر خارجہ خواجہ آصف، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری، دانیال عزیز، ڈاکٹر آصف کرمانی، پرویز رشید، مائزہ حمید ، طارق فاطمی، عرفان صدیقی، امیر مقام اور مصدق ملک سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اجلاس میں احتساب عدالت میں پیشی اور آئندہ کی سیاسی و قانونی حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع نے کہا کہ چوہدری نثار اور وزیر داخلہ احسن اقبال نے ایک دوسرے کو دیکھا تو حالیہ بیان بازی کی خلش میں برہم ہوگئے، جس پر دیگر رہنماؤں نے بیچ بچاؤ کرایا۔
نواز شریف چوہدری نثار اور احسن اقبال کی حالیہ بیان بازی پر سخت برہم ہوئے اور کہا کہ دونوں کے جھگڑے سے پارٹی ساکھ متاثر ہوئی ہے، جبکہ پارٹی کے سینئر رہنماوں کو غیر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔
اس موقع پر گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے چوہدری نثار کو ٹوکا تو چوہدری نثار غصہ میں آگئے اور ناراض ہوکر کمرہ سے باہر چلے گئے، جنہیں طارق فضل چوہدری اور ڈاکٹر آصف کرمانی منا کر لائے۔
مزید پڑھیں: نیب ریفرنس: نواز شریف، مریم نواز کی عدالت سے حاضری سے مزید استثنیٰ کی درخواست
ایک الگ ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال اور طلال چوہدری نے فیض آباد دھرنے کی گزشتہ دور روز کی صورتحال اور مذاکراتی عمل پر نواز شریف کو بریفنگ دی۔
سابق وزیر اعظم نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے بھی علیحدہ ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف نے سول انتظامیہ کی جانب سے فیض آباد آپریشن کی ناکامی پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن کی ناکامی سے حکومت کو سبکی کا سامنا کرنا پڑا۔
نواز شریف نے وزراء کو آپریشن کی ناکامی کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کی بھی ہدایت کی۔
نواز شریف سے دیگر وفاقی وزراء، کارکنوں اور وکلا نے بھی ملاقات کی اور شریف خاندان کے حالیہ احتساب کے عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے ’ختم نبوت‘ قانون اور حالیہ صورتحال پر شرکاء کو بریف کیا۔
سابق وزیر اعظم نے کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے مہذب ممالک نے جمہوریت کے ذریعے ترقی کی ہے، آمریت میں کسی ملک نے ترقی نہیں کی اور کسی مہذب ملک میں یہ سب کچھ نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: ’میری نااہلی کا فیصلہ ہوچکا تھا، جواز ڈھونڈا جا رہا تھا‘
انہوں نے کہا کہ ’میرے خلاف عدالتی فیصلہ حقائق کے خلاف تھا، عدالتی فیصلے کو عوام نے قبول نہیں کیا اور حالیہ احتساب ریفرنسز اس کا تسلسل ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کے عوام اور پارٹی کارکن میرے ساتھ کھڑے ہیں، جلد میں اور آپ پاکستان کی ترقی کے لیے ایک عہد کریں گے، جبکہ جمہوریت کے تحفظ کے لیے سیاسی جماعتوں اور کارکنوں کے ساتھ مل کرجدوجہد کروں گا۔‘
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’70 سال سے ملک کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ افسوسناک ہے، کبھی وزیر اعظم کو ہٹا دیا جاتا ہے، کبھی پھانسی دے دی جاتی ہے، کبھی گرفتار کر لیا جاتا ہے اور کبھی جلا وطن کر دیا جاتا ہے۔‘
پنجاب ہاؤس میں مصروف دن گزارنے کے بعد سابق وزیر اعظم اور ان کی صاحبزادی مریم نواز لاہور کے لیے روانہ ہوگئے۔












لائیو ٹی وی