ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی: ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ( ایل ایچ سی بی اے ) نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انتخابات کے حوالے سے اُمیدوار کے لیے ختم نبوت کے حلف نامے میں تبدیلی کرنے والوں ذمہ داروں اور فیض آباد میں پر امن مظاہرین کے خلاف آپریشن کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
ہائی کورٹ بار کے جنرل ہاؤس میں پاس کی گئی قرارداد کے بارے میں عہدیداروں نے بتایا کہ ختم نبوت پر یقین ہر مسلمان کا ایمان ہے، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے بیرونی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے مبینہ طور پر حلف نامے میں تبدیلی کی تھی۔
مزید پڑھیں: ختم نبوت کے حوالے سے متنازع ترمیم:تحقیقاتی رپورٹ جمع
انہوں نے فیض آباد دھرنا مظاہرین کے خلاف پولیس آپریشن پر اظہار افسوس کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے میں مبینہ ناکامی پر استعفیٰ دیں۔
وکلاء نے کہا کہ وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ دھرنے کو پر امن طریقے سے تین گھنٹے میں ختم کرسکتے ہیں لیکن انتظامیہ کی ناکام حکمت عملی کے باعث بڑی تعداد میں لوگ اپنی زندگیوں سے محروم ہوئے، جس کے ذمہ دار وفاقی وزیر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ختم نبوت کا حلف نامہ:راجہ ظفرالحق کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر آگئی
لاہور ہائی کورٹ بار کے عہدیداروں نے مطالبہ کیا کہ حکومت مقتولین اور زخمیوں کے اہل خانہ کے لیے مالی امداد کا اعلان کرے، ساتھ ہی وہ گرفتار لوگوں کی فوری رہائی بھی عمل میں لائے۔
اس موقع پر وکلاء کی جانب سے پولیس آپریشن اور مبینہ اموات کے خلاف عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ بھی کیا گیا۔
یہ خبر 28 نومبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی