• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

حافظ سعید کی رہائی:پاکستان کو نتائج بھگتنا ہوں گے، امریکا

شائع November 26, 2017

امریکا نے پاکستان سے جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی دوبارہ گرفتاری اور سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ انکار کی صورت میں دوطرفہ تعلقات اور عالمی طور پر پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ امریکا، حافظ سعید کی نظر بندی سے رہائی کی 'شدید مذمت' کرتا ہے۔

انھوں نے حافظ سعید کی 'دوبارہ گرفتاری اور سزا دینے' پر زور دیتے ہوئے کہا کہ 'پاکستان کی جانب سے مقدمے اور سزا دلوانے میں ناکامی کے بعد حافظ سعید کی رہائی سے عالمی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے عزم پر منفی پیغام گیا ہے'۔

مزید پڑھیں:حافظ سعید کی نظر بندی میں مزید توسیع کی درخواست مسترد

وائٹ ہاؤس کی ترجمان کا کہنا تھا کہ 'یہ قدم پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال نہ کرنے دینے کے دعوے کو بھی جھٹلاتا ہے'۔

پاکستان کو خبردار کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'اگر پاکستان حافظ سعید کو قانونی طور پر حراست میں لینے اور انھیں ان کے جرائم پر سزا دینے کے لیے اقدامات نہیں کرتا ہے تو اس سے دوطرفہ تعلقات اور عالمی طور پر پاکستان کی ساکھ پر نتائج بھگتنے ہوں گے'۔

خیال رہے کہ ہندوستان کی جانب سے 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں کا ذمہ دار حافظ سعید کو ٹھہرایا گیا تھا جہاں 168 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ امریکا نے انھیں دہشت گرد کا درجہ دیا تھا۔

امریکا کے محکمہ انصاف نے حافظ سعید کی سزا اور گرفتاری کے حوالے سے معلومات دینے پر ایک کروڑ ڈالر کا انعام مقرر کردیا ہے۔

یاد رہے کہ حافظ سعید کو رواں سال 31 جنوری کو 90 روز کے لیے نظر بند کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان، کشمیر کی آزادی کیلئے لڑ رہا ہوں، حافظ سعید

بعد ازاں ان کی نظر بندی میں مزید 3 ماہ کی توسیع کی گئی تھی جس کی میعاد 27 جولائی کو ختم ہونی تھی، تاہم 31 جولائی کو پنجاب حکومت نے نیا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے اس میں مزید 2 ماہ کی توسیع کردی۔

گزشتہ ماہ لاہور ہائی کورٹ کے نظرثانی بورڈ نے حافظ سعید کی نظربندی میں مزید ایک ماہ کی توسیع کی، تاہم ان کے دیگر 4 ساتھیوں کی نظربندی میں توسیع کی حکومتی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

حافظ سعید کو دو روز قبل 10 ماہ کی طویل نظر بندی کے بعد عدالت کے حکم پر رہا کردیا گیا تھا جس پر بھارت اورامریکا دونوں نے تشویش کا اظہار کیا تھا۔

حافظ سعید کے ترجمان یحییٰ مجاہد نے اس کو 'سچ کی فتح' قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 'حافظ سعید بے بنیاد الزامات پر نظر بند تھے اور گزشتہ شب جیل حکام ان کے گھر آئے اور کہا کہ وہ اب آزاد ہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024