حکومت نے باکسر وسیم کے فنڈز کی کمی کے الزامات مسترد کردیئے
وفاقی حکومت نے ورلڈ باکسنگ کونسل (ڈبلیو بی سی) سلور فلائی ویٹ چمپیئن باکسر محمد وسیم کی جانب سے فنڈ کی کمی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان کو دیے گئے فنڈز کی تفصیلات جاری کردی۔
وزارت بین الصوبائی رابطے کی جانب سے جاری ایک بیان میں محمد وسیم کو 2014 سے تاحال جاری کیے گئے فنڈز کی تفصیلات دی گئی ہیں جس کے مطابق چمپیئن باکسر کو تقریباً دو کروڑ 80 لاکھ روپے جاری کیے گئے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق وسیم کو2014میں گلاسکو کامن ویلتھ گیمز کے لیے 20 لاکھ روپے دیے گئے، اسی سال ایشین گیمز کے لیے دس لاکھ اور ڈبلیو بی سی پروفیشنل میں شرکت کے لیے تربیت اور تیاری کے سلسلے میں 2 کروڑ 46 لاکھ 75 ہزار روپے جاری کیے جاچکے ہیں۔
وزارت بین الصوبائی رابطے کے اعلامیے کے مطابق محمد وسیم کی پاکستان اور بیرون ملک کوچنگ کے لیے حکومت نے لاکھوں روپے جاری کیے جس کا مطلب ہے کہ حکومت نے باکسر کا خیال رکھا اور ہر مرحلے میں ان کی معاونت کی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ باکسر کو وزیراعظم کی جانب سے تربیتی اور مختلف پروگرامز کے لیے بھاری رقم مختص کی گئی۔
خیال رہے کہ پاکستانی باکسر نے دور روزقبل اپنے ایک ویڈیو پیغام میں یہ اعلان کیا تھا کہ ان کے پاس بین الاقوامی باکسنگ کے ایونٹس میں شرکت اور پاکستان کی نمائندگی کے لیے کوئی فنڈز نہیں ہیں اس لیے 'دوسرے ممالک کی جانب سے کھیلنے کی پیش کش پر غور کریں گے'۔
کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے باکسر نے اپنے مداحوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈبلیو سی بی کا ٹائٹل پاکستان کی جانب سے ان کا آخری مقابلہ ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:قومی باکسر محمد وسیم کا کسی دوسرے ملک منتقلی پر غور
وزارت بین الصوبائی رابطہ نے وسیم کو پاکستان کی نمائندگی کے سلسلے کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ محمد وسیم بین الاقوامی سطح پر جیت کا تسلسل برقرار رکھیں اور قومی پرچم کو سر بلند رکھیں، حکومت آپ کی حوصلہ افزائی جاری ر کھے گی۔
وفاقی وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ وسیم پاکستان کے قومی ہیرو ہیں۔
محمد وسیم نے رواں سال جولائی میں ڈبلیو بی سی سلور فلائی ویٹ کے مقابلے میں ایونٹ کے فیورٹ فلپائن کے جیتھر اولیوا کو شکست دی تھی۔
وسیم نے گزشتہ ماہ پاناما کے کارلوس میلو کو شکست دے کر چمپیئن شپ اپنے پاس برقرار رکھی تھی۔
مزید پڑھیں:پروفیشنل باکسنگ: محمد وسیم نے کیریئر کی مسلسل آٹھویں فائٹ جیت لی
یاد رہے کہ محمد وسیم پاکستان کے واحد پروفیشنل باکسر ہیں جنھوں نے اپنے پروفیشنل کیریئر کا کامیابی کے ساتھ آغاز گزشتہ سال جنوبی کوریا میں کورین بنٹام ویٹ ٹائٹل سے کیا تھا۔
محمد وسیم نے گزشتہ سال اگست میں بھی پاکستانی حکومت کی جانب سے فنڈز جاری نہ کرنے کے الزامات عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے کورین پروموٹر اینڈی کم نے ان کی مدد کی اور تمام اخراجات اٹھائے تھے۔
انھوں نے کہا تھا کہ 'میں پاکستانی ہوں کورین نہیں تو میری حکومت میری سرپرستی کیوں نہیں کر رہی ہے'۔