• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

تربت میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن: 16 غیر ملکی بازیاب

شائع November 22, 2017

بلوچستان کے علاقے تربت میں خفیہ اطلاع پر سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانوں پر آپریشن کر کے 18 مغویوں کو بازیاب کرالیا جن میں سے 16 افراد غیر ملکی تھے۔

اے پی پی کے مطابق انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کی جانے والی پریس ریلیز کے مطابق دعویٰ کیا گیا کہ تقریباً 2 پاکستانیوں سمیت 18 مغویوں کو فرنٹیئر کور (ایف سی) کی جانب سے بلوچستان میں تربت کے علاقے تومپ میں آپریشن کے دوران بازیاب کرایا گیا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: تربت سے مزید 5 لاشیں بر آمد

آپریشن رد الفساد کے تحت کیے جانے والے اس آپریشن میں دو مبینہ ملزمان کو بھی حراست میں لیا گیا۔

تاہم ابھی یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ ان غیر ملکیوں اور پاکستانیوں کو اغواکاروں نے کب سے یرغمال بنایا ہوا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانے سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور آئی ای ڈی بم بھی بر آمد کیا گیا۔

علاوہ ازیں مکران ڈویژن میں ایف سی اہلکاروں نے بال نگر کے جنوب مشرق میں 25 کلومیٹر کے فاصلے پر قائم پنودی گاؤں میں خفیہ اداروں کی اطلاع پر آپریشن کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 2 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ تربت: مزید 20 افراد کے دہشتگردوں کے قبضے میں ہونے کا انکشاف

دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایف سی کے سپاہی ناصر محمود شہید جبکہ دیگر 2 جوان زخمی ہوگئے۔

دہشت گرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں کے علاوہ دیگر مخلتف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز تربت کے علاقے بلیدہ میں دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک سیکیورٹی اہلکار جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حملے میں 2 مبینہ دہشت گرد بھی ہلاک ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: ’بھارت افغان سرزمین سے بلوچستان میں دہشت گردی کروا رہا ہے‘

خیال رہے کہ صوبہ بلوچستان گذشتہ کچھ دہائیوں سے تشدد اور کشیدگی کے لپیٹ میں ہے جس کے نتیجے میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

عسکریت پسندوں اور علیحدگی پسندوں کی جانب سے یہاں سیکیورٹی فورسز اور قومی اثاثوں پر حملے ایک معمول ہیں جبکہ فرقہ وارانہ دہشت گردی کے نتیجے میں سیکٹروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024