وہ علامات جو ضروری وٹامنز کی کمی ظاہر کریں
آپ کا جسم صحت کے بارے میں کافی معلومات فراہم کرتا رہتا ہے تاہم آپ کو درست وقت پر اسے سمجھنے اور جاننے کی ضرورت ہے۔
جس سے آپ جان سکتے ہیں کہ جسم کے اندر کیا چل رہا ہے اور اس کی ممکنہ وجہ کیا ہوسکتی ہے۔
بس علامات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، جن میں سے کچھ کو سمجھنا مشکل ہوسکتا ہے تاہم جسم کے اندر کچھ اجزاءکی کمی درج ذیل علامات کی شکل میں ظاہر ہوسکتی ہے۔
سر کی جلد متاثر ہونا
اس کی ممکنہ وجہ جسم میں فیٹی ایسڈز کی کمی ہوسکتی ہے جس کا نتیجہ سر کی جلد پرت دار ہونے کی شکل میں نکلتا ہے جو آپ کو خشکی لگ سکتی ہے، مگر اس کی وجہ غذا میں مناسب مقدار میں صحت بخش فیٹی ایسڈز نہ ہونا ہوسکتا ہے، اومیگا تھری ایس جسم کے اندر نمی کا کردار ادا کرتا ہے اور اس کی کمی خشکی کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ ہفتے میں دو بار مچھلی کھانا اس جز کے حصول کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے، اسی طرح اخروٹ کھا کر آپ الفا لائنلینک ایسڈ کو حاصل کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں : بالوں کی خشکی سے جان چھڑانا چاہتے ہیں؟
پتلے اور نازک بال
اگر بالوں کا گھنا پن ختم ہوتا جارہا ہے اور وہ بہت جلد ٹوٹ رہے ہیں تو اس کی ممکنہ وجہ بی وٹامنز کی کمی ہوسکتی ہے، بی وٹامن مضبوط اور صحت مند بالوں کے لیے بہت ضروری ہے، جبکہ بی وٹامن یا فولک ایسڈ کی کمی بالوں کا گھنا پن ختم ہونے اور زیادہ گرنے کی شکل میں نکلتا ہے، عام طور پر یہ وٹامن دلیہ یا روٹی میں حاصل کیا جاسکتا ہے، ایک پلیٹ چاول بھی اس کے حصول کا بہترین ذریعہ ثابت ہوسکتی ہے، اسی طرح پالک بھی اس کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بالوں کے گرنے سے پریشان؟
قبل از وقت بال سفید ہونا
اگر بال قبل از وقت سفید ہوجائیں تو اس کی ممکنہ وجہ کاپر کی کمی ہوسکتی ہے، یہ جز بالوں کی رنگت کے لیے اہم کیمیکل میلانن کے لیے اہم ترین کردار ادا کرتا ہے، اگر بال سفید ہورہے ہوں تو جسم کے اندر کاپر کی سطح کا ٹیسٹ کیا جاسکتا ہے، اس کے حصول کے لیے مشروم اچھا ذریعہ ہے۔
منہ میں چھالے
اگر جسم میں وٹامن بی 12 کی کمی ہو تو اس کی علامت منہ میں چھالے یا ہونٹوں کے اطراف کریکس کی شکل میں نکلتا ہے، ایسا ہونے پر ڈاکٹر سے رجوع کرکے وجہ جاننا چاہئے اور ان کے مشورے سے بی 12 سپلیمنٹس کا استعمال کرنا چاہیے، ویسے یہ وٹامن چکن (چربی کے بغیر)، سرخ گوشت اور انڈوں میں موجود ہوتا ہے۔
یہ بھی دیکھیں : منہ کے چھالوں سے نجات کے 7 گھریلو نسخے
ہر وقت شدید تھکاوٹ
ہر وقت تھکاوٹ کے شکار رہتے ہیں، چاہے مناسب نیند ہی کیوں نہ لیتے ہوں، یہ وٹامن ڈی کی انتہائی کمی کا نتیجہ ہوسکتا ہے، اگر ڈاکٹر اس کی نشاندہی کردے تو وہ اس کے لیے سپلیمنٹ تجویز کرسکتا ہے، طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق وٹامن ڈی کا استعمال تھکاوٹ کی حالت میں بہتری لاسکتا ہے جبکہ جسمانی توانائی بھی بڑھتی ہے۔ ویسے یہ وٹامن دہی، دودھ، مچھلی اور مشروم وغیرہ میں ملتا ہے جبکہ سورج کے ذریعے بھی اسے حاصل کیا جاسکتا ہے۔
جسمانی خراشیں جلد پڑجانا
اگر بس کسی چیز سے ٹکرانے سے بھی جلد پر خراش پڑجاتی ہے تو آپ کو مناسب مقدار میں وٹامن سی کے حصول پر غور کرنا چاہیے، وٹامن سی ایک ہارمون کولیگن کی پیداوار میں مدد کرتا ہے جو شریانوں کے لیے ضروری ہے۔ خراشیں اس بات کی علامت ہوتی ہیں کہ اندر شریانوں کا نظام کمزور ہورہا ہے، یہ وٹامن اسٹرابری، مالٹے، آم، لیموں غرض ہر طرح کی ترش غذاﺅں میں پایا جاتا ہے۔
ٹانگوں کے مسل اکڑنا
اس کی وجہ میگنیشم یا کیلشیئم کی کمی ہوسکتی ہے جو مسلز کے لیے ضروری اجزاءہیں، اگر اکثر مسلز اکڑ جاتے ہیں تو یہ ممکنہ طور پر ان اجزاءکی کمی ہی ہوسکتی ہے، تاہم کیلوں، دودھ، کدو کے بیج وغیرہ کا استعمال کرکے اسے دور کرنے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے۔
قبض
اگر اکثر قبض کے شکار رہتے ہیں تو اس کی وجہ غذا میں فائبر اور میگنیشم کی کمی ہوتی ہے، یہ دونوں اجزاء نظام ہاضمہ کو فعال رکھنے کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔ میگنیشم سے بھرپور غذاﺅں کا استعمال اس حوالے سے مددگار ثابت ہوسکتا ہے جبکہ فائبر کا بھی خیال رکھنا ضروری ہے جو دالوں ، گوبھی اور سیب وغیرہ میں موجود ہوتا ہے۔