قومی باکسر محمد وسیم کا کسی دوسرے ملک منتقلی پر غور
حکومت کی عدم توجہ اور اسپانسر شپ سے محروم پاکستانی باکسر محمد وسیم نے دلبرداشتہ ہو کر مستقبل میں پاکستان کیلئے باکسنگ نہ کرنے اور کسی دوسرے ملک منتقلی پر غور شروع کردیا ہے۔
ملک کو باکسنگ میں متعدد تائٹلز دلوانے والے باکسر نے کہا کہ میری ابھی ورلڈ ٹائٹل فائٹ ہے اور اس سے قبل مجھے کولمبیا میں بھی اک فائٹ کرنی ہے جو میرے کیلئے خاصی تشویشناک بات ہے کیونکہ میرے پاس کوئی اسپانسر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں لیکن اسپانسرز کے بغیر ایسا ممکن نہیں اور شای یہ آخری موقع ہو جب میں پاکستان کی نمائندگی کروں۔
محمد وسیم نے انکشاف کیا کہ وہ کوریا یا امریکا کی شہریت اختیار کرنے پر غور کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستان نہیں چھوڑنا چاہتا اور اس ملک کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں کیونکہ میں نے اس کیلئے ٹائٹلز جیتے ہیں لیکن اسپانسرز نہ ہونے کے سبب میں شدید مشکلات سے دوچار ہوں۔
اس سے قبل اکتوبر میں وسیم نے ورلڈ باکسنگ چیمپیئن شپ میں سلور فلائی ویٹ چیمپیئن شپ کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے اپنے حریف کو پہلے ہی راؤنڈ میں ناک آؤٹ کر کے لگاتار آٹھویں فتح حاصل کی تھی۔
29 سالہ وسیم گزشتہ سال جولائی میں فلپائن کے جیتھر اولیوا کو ہرا کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئے تھے اور پھر اسی سال نومبر میں فلپائن ہی کے گیمل مگرامو کو ہرا کر اپنے اعزاز کا دفاع بھی کیا تھا۔