• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

ڈاکٹر عاصم خرابی صحت کے باعث پارٹی عہدے سے سبکدوش

شائع November 17, 2017

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹر عاصم حسین کو پارٹی عہدے سے سبکدوش کردیا۔

ڈاکٹر عاصم کو خرابی صحت کے باعث کراچی ڈویژن کے صدر کے عہدے سے ہٹایا گیا۔

بلاول بھٹو کی جانب سے جاری بیان میں ڈاکٹر عاصم کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا گیا ہے کہ علاج کے بعد انہیں نئی ذمہ داریاں دی جائیں گی۔

قبل ازیں ڈاکٹر عاصم حسین نے پارٹی قیادت سے ملاقات کی اور علاج کے غرض سے بیرون ملک جانے اور بیماری کے باعث بحثیت صدر کراچی ڈویژن کام کرنے سے معذوری ظاہر کی۔

ترجمان ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین نے پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات میں علاج کے لیے بیرون ملک جانے سے متعلق آگاہ کیا۔

انہوں نے پارٹی قیادت کو بتایا کہ کمر کی متوقع سرجری کے باعث وہ بحیثیت صدر کراچی ڈویژن مزید اپنے فرائض انجام نہیں دے پائیں گے۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

انہوں نے درخواست کی کہ انہیں اس عہدے سے ہٹاکر آرام کا موقع دیا جائے، تاہم بحیثیت کارکن وہ اپنی خدمات پیش کرتے رہیں گے۔

ڈاکٹر عاصم کو نومبر 2016 میں پیپلز پارٹی کے کراچی ڈویژن کا صدر بنایا گیا تھا۔

انہیں یہ عہدہ دہشت گردوں کی مالی معاونت اور کرپشن کے الزام میں گرفتاری کے دوران سونپا گیا۔

کراچی ڈویژن کی صدارت سنبھالنے اور گرفتاری سے قبل ڈاکٹر عاصم پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وفاقی وزیر تھے لیکن پارٹی کا عہدہ نہیں تھا، تاہم انہیں پہلی بار پارٹی کا عہدہ سونپا گیا۔

خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے 15 اپریل 2017 کو ڈاکٹر عاصم حسین کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت اور سپریم کورٹ نے 29 اگست 2017 کو حکومت کو ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی ہدایت کی تھی۔

ڈاکٹر عاصم نے 19 جون کو ای سی ایل سے اپنا نام نکالنے سے متعلق درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی، جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کو کئی امراض لاحق ہیں اور اگر ان کا علاج نہ ہوا تو انہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’میرے ساتھ جو ہوا وہ قانون کے غلط استعمال کی ایک مثال ہے‘

عدالتی حکم پر محدود مدت کے لیے ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکالا گیا، جس کے بعد وہ رواں برس 10 ستمبر کو علاج کے لیے بیرونِ ملک روانہ ہوگئے تھے تاہم عدالتی حکم کی تعمیل کرتے ہوئے وہ گزشتہ ماہ 6 اکتوبر کو وطن واپس آگئے تھے۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ نے ڈاکٹر عاصم کی استدعا کو منظور کرتے ہوئے ایک بار پھر انہیں علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تھی۔

ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے جسٹس فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ قانون کا معیار سب کے لیے یکساں کیوں نہیں، باہر بیٹھ کر بہت بڑے بڑے کام ہو رہے ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ڈاکٹر عاصم نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار سے ملاقات کی، جس پر پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔

پی پی پی کے میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق فریال تالپور کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم نے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ سے ملاقات سے قبل پارٹی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا۔

ڈاکٹر عاصم اور ڈاکٹر فاروق ستار کے درمیان ہونے والی ملاقات کو دونوں رہنماؤں کی نجی ملاقات قرار دیا گیا۔

تاہم چند میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عاصم، آصف علی زرداری کا ’پیغام‘ لے کر فاروق ستار کے پاس گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024