بیٹھنے کے اس انداز کے نقصانات جانتے ہیں؟
ٹانگ پر ٹانگ رکھ یا چڑھا کر بیٹھنا بہت ہی زیادہ عام عادت ہے اور اکثر بیٹھنے کے دوران اس پر توجہ بھی نہیں دیتے۔
ہوسکتا ہے کہ ایسے بیٹھنا آپ کو آرام دہ لگتا ہو یعنی ایک گھٹنا دوسرے گھٹنے کے اوپر مگر یہ عادت آپ کے اندازوں سے بھی زیادہ صحت کے لیے تباہ کن ہے۔
یہاں آپ جان سکیں گے کہ یہ عادت کس طرح سنگین امراض کا باعث بن سکتی ہے۔
مزید پڑھیں : پیروں کا سوجنا کن امراض کی علامت؟
بلڈ پریشر پر منفی اثر
کچھ طبی تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹانگ پر ٹانگ چڑھا کر کافی دیر تک بیٹھنے سے جسم کے اندر بلڈ پریشر بڑھتا ہے جس کی وجہ بیٹھنے کے اس انداز سے اعصاب پر دباﺅ بڑھنا ہے۔ طبی ماہرین کا مشورہ ہے کہ بلڈ پریشر کے مریضوں کو تو ایسے بیٹھنے سے گریز کرنا ہی چاہئے مگر صحت مند افراد کو بھی زیادہ وقت تک اس انداز سے بیٹھنا نہیں چاہئے۔
اعصاب مفلوج ہونا
ایک طبی تحقیق کے مطابق زیادہ دیر تک اس انداز سے بیٹھنا ایک عارضے پیلسی یا پرسنل نرو پیرالائسز کا باعث بن سکتا ہے، زیادہ دیر تک اس طرح بیٹھنے کے نتیجے میں اعصاب پر دباﺅ بڑھتا ہے اور انہیں نقصان پہنچنے کا خدشہ ہوتا ہے۔
دوران خون متاثر ہونا
ٹانگ پر ٹانگ چڑھا کر بیٹھنے سے دوران خون بی متاثر ہوتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ جب آپ اس انداز سے بیٹھتے ہیں تو دل کو زیادہ مقدار میں خون کو پمپ کرنا پڑتا ہے جس کا منفی اثر دوران خون پر پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بیٹھنے کی عادت کینسر کا خطرہ بڑھائے
ٹانگوں میں ورم
اس پوزیشن میں بیٹھنا اسپائیڈر وینز کا باعث بن سکتا ہے جس سے ٹانگوں پر ورم چڑھ جاتا ہے اور رگیں دب جاتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایسے بیٹھنے سے رگوں پر دباﺅ بڑھ جاتا ہے جو دوران خون پر اثرات مرتب کرکے اس عارضے کا باعث بنتا ہے۔ ماہرین کے مطابق بیٹھے چاہے جیسے مرضی، مگر کسی ایک پوزیشن کو بہت زیادہ دیر تک اپنا کر نہ رکھیں، بلکہ انداز بدلتے رہیں۔