سمندری حدود کی خلاف ورزی، 23 بھارتی ماہی گیرگرفتار
پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (پی ایس ایم اے) نے سمندری حدود کی خلاف ورزی کرنے والے بھارت کے 23 مچھیروں کو گرفتار کرکے چار کشتیوں کو بھی ضبط کر لیا۔
پی ایس ایم اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی مچھیروں کو ملک کی سمندری سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا ہے۔
پی ایس ایم اے کے ترجمان کمانڈر واجد نواز نے تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی مچھیروں کو پاکستانی حدود کے اندر مبینہ طور پر مچھلیوں کےغیرقانونی شکار پر گرفتار کیا گیا۔
واجد نواز کا کہنا تھا کہ گرفتار مچھیروں کو قانونی کارروائی عمل میں لانے کے لیے ڈاک پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق کارروائی میں پی ایس ایم کے جہاز اور اسپیڈ بوٹس نے حصہ لیا۔
بھارتی مچھیروں کی گرفتاری ایک ایسے موقع پر عمل میں آئی ہے جب چند روز قبل ہی پاکستان کی جانب سے 68 مچھیروں کو رہا کردیا گیا تھا جنھیں رواں سال اکتوبر میں سمندری سرحد کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:پاکستان نے 68 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا
دوسری جانب رواں ہفتے بھارتی دارالحکومت دہلی میں دونوں ممالک کی سیکیورٹی فورسز کے درمیان سرحدی خلاف ورزی اور جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد سمیت ماہی گیروں کی گرفتاریوں کے حوالے سے بھی معاملات زیربحث آئے تھے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور بھارتی حکام بحیرہ عرب میں حدود کی واضح تقسیم نہ ہونےکےباعث سمندری حدود کی خلاف ورزی پر ماہی گریوں کو مسلسل گرفتار کیا جاتا ہے۔
کشتیوں میں سرحد کے حوالے سے واضح کرنے والی ٹیکنالوجی کی عدم موجودگی بھی سمندری حدود کی خلاف ورزی کی ایک اہم وجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان نے 25 بھارتی ماہی گیروں کو گرفتار کرلیا
ماہی گیر جیلوں میں طویل قید کے دوران دنیا سے چلے جاتے ہیں جبکہ کئی ماہی گیر اپنی سزا پوری کرلیتے ہیں لیکن وہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدہ تعلقات کے باعث رہائی سے محروم رہ جاتے ہیں اور ان کی قید مزید طویل ہوجاتی ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے رواں سال جولائی میں بھارت کے 78 ماہی گیروں کو رہا کردیا تھا جنھیں سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔
دوسری جانب رواں ماہ پاکستان نے بھارت کے 25 ماہی گیروں کو مبینہ طورپر پاکستانی سمندری حدود میں غیرقانونی طور پر مچھلیوں کے شکار پر گرفتار کرلیا تھا۔