ٹرمپ کی کامیابی کا ایک سال، امریکا میں دہشت گردی کے واقعات
ٹھیک 365 روز قبل امریکا سے تعلق رکھنے والے نامور کاروباری شخصیت ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45ویں صدر منتخب کیے گئے تھے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا تعلق ری پبلکن پارٹی سے تھا، انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی کی ہیلری کلنٹن کو غیر متوقع شکست دی اور اگلے 4 سالوں کے لیے امریکی صدارت پر اپنا نام لکھاوا دیا۔
ان کی فتح کے بعد بہت سی ایسی رپورٹس بھی سامنے آئیں جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہوئے تو یہ بہت بڑا عالمی خطرہ ہوگا۔
امریکا کے 45ویں صدر صرف اپنی صدارت کے باعث ہی نہیں بلکہ ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی اس پورے سال زیر بحث رہے۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے 45 ویں صدر منتخب
ویسے تو ڈونلڈ ٹرمپ گذشتہ سال آج ہی کے دن امریکا کے صدر منتخب ہوئے تاہم انہوں نے 20 جنوری 2017 کو براک اوباما کی جگہ عہدہ صدارت کا حلف اٹھایا تھا۔
براک اوباما کی صدارت کے بعد امریکیوں کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کی نظریں ڈونلڈ ٹرمپ پر مرکوز رہیں کے وہ اپنے دور صدارت میں امریکا کے لیے کیا کیا کریں گے، اور اس دوران کس طرح کی بہتریاں سامنے آئیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ کے دوران فائرنگ، 58 افراد ہلاک
تاہم اگر صرف اس ایک سال پر نظر ڈالی جائے تو امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے اب تک بہت سے ناخوشگوار واقعات کا سامنا لوگوں کو کرنا پڑا، جس پر کئی ایسا کہنے پر بھی مجبور ہوگئے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے امریکا کے حالات دن بہ دن خراب ہوتے چلے جارہے ہیں۔
یہاں ایک نظر گذشتہ ایک سال سے اب تک کہ چند ناخوشگوار واقعات پر ڈالی جارہی ہے:
- ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد ہی امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ایک پولنگ اسٹیشن میں فائرنگ کا واقعہ بھی پیش آیا جس میں ایک شخص ہلاک اور دو خواتین زخمی ہوئیں تھی۔
- ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد مریکا کے مختلف شہروں اور تعلیمی اداروں میں باحجاب مسلم لڑکیوں اور خواتین پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا۔
- گذشتہ سال نومبر میں امریکا کی اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے یونیورسٹی کے ہجوم میں اپنی گاڑی سمیت داخل ہوکر لوگوں پر چھریوں کے وار کیے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا: ٹیکساس کے چرچ میں فائرنگ، 26 افراد ہلاک
رواں سال جون میں واشنگٹن میں قانون سازوں کے درمیان ہونے والے بیس بال کے سالانہ مقابلے سے قبل واشنگٹن کے مضافاتی علاقے میں جاری پریکٹس میچ کے دوران فائرنگ سے سینئر ریپبلکن رہنما اور رکن کانگریس اسٹیو اسکیلز زخمی ہوگئے تھے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے شمالی علاقے پلانوں میں قائم ایک مکان میں فائرنگ سے 8 افراد ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے۔
امریکی ریاست فلوریڈا کے علاقے اورلینڈو کے تجارتی مرکز میں فائرنگ کے واقعہ میں 5 افراد ہلاک ہوئے۔
بعدازاں لاس اینجلس کے ایک اسکول میں فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک طالب علم ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔
امریکی ریاست آرکنساس کے نائٹ کلب میں فائرنگ کے نتیجے میں 25 افراد زخمی بھی ہوئے۔
امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر نیشویل میں چرچ کے باہر ایک نقاب پوش مسلح شخص نے فائرنگ کی جس سے ایک شخص ہلاک ہوا۔
رواں سال اگست میں امریکی ریاست اوہائیو میں ایک مسلح شخص نے عدالت کے باہر فائرنگ کرکے جج کو زخمی کردیا تھا۔
رواں سال اکتوبر میں لاس ویگاس میں میوزک کنسرٹ کے دوران فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں 58 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد ذخمی ہوئے تھے۔
رواں ماں ٹیکساس کے ایک چرچ میں بھی فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
چند روز قبل نیو یارک میں سڑک کنارے کھڑے افراد کو پک اپ گاڑی تلے روندنے اور فائرنگ کے واقعے میں 8 افراد ہلاک جبکہ 15 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
تبصرے (1) بند ہیں