• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

علی رضا عابدی کا ایم کیوایم سے استعفے کا اعلان

شائع November 8, 2017

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی نے پاک سرزمین پارٹی کے ساتھ اتحاد کے اعلان کے فوری بعد ہی پارٹی اور اسمبلی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا۔

علی رضا عابدی عراق گئے ہوئے ہیں، جہاں سے انہوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔

علی رضا عابدی نے کہا کہ پارٹی اور قومی اسمبلی کی رکنیت چھوڑ رہا ہوں۔

اپنے پیغام میں انھوں نے کہا کہ 'خواتین و حضرات میں کربلا کی مقدس سرزمین سے ایم کیو ایم پاکستان اور قومی اسمبلی کی نشست این اے-251 سے استعفے کا اعلان کرتا ہوں'۔

انھوں نے ایم کیوایم اور پی ایس پی کے اتحاد کا نام لیے بغیر استعفے کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ 'یہ میرے یقین کے مطابق نہیں ہے جس کے لیے میں کھڑا رہوں'۔

علی رضا عابدی نے مصطفیٰ کمال کی جانب سے ایم کیو ایم کو ختم کرنے کے اعلان کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتےہوئے انھیں این اے 251 سے الیکشن لڑنے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ اگر پی ایس پی جیت گئی تو ایم کیو ایم ختم ہوگی۔

خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار اور پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیاسی اتحاد کا اعلان کردیا ہے۔

مزید پڑھیں:ایم کیو ایم پاکستان کا پی ایس پی سے ’سیاسی اتحاد‘ کا اعلان

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم الطاف حسین کی تھی اور رہے گی اس لیے ایم کیو ایم نہیں رہے گی۔

دونوں رہنماؤں نے کہا کہ اگلے انتخابات میں ایک پارٹی، ایک نشان اور ایک منشور کے تحت حصہ لیں گے۔

یاد رہے کہ ایم کیو ایم نے علی رضا عابدی کو تنظیمی اور سیاسی پالیسوں کی مسلسل خلاف ورزیوں پر پارٹی رکنیت سے فارغ کرتے ہوئے اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی۔

ایم کیوایم کے ترجمان نے پنے جاری میں کہا تھا کہ علی رضا عابدی نے پارٹی کی جانب سے 23 اگست کو اختیار کی گئی واضح تنظیمی اور سیاسی پالیسوں کی مسلسل خلاف ورزیاں کیں۔

ایم کیو ایم نے 23 اگست 2016 کو پارٹی معاملات پاکستان سے چلانے کا اعلان کرتے ہوئے الطاف حسین کو فیصلہ سازی سے الگ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024