• KHI: Partly Cloudy 14.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.3°C
  • ISB: Sunny 11.5°C
  • KHI: Partly Cloudy 14.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.3°C
  • ISB: Sunny 11.5°C

'امریکاکی مغربی سرحد سے پاکستان پر حملے کی اجازت نہ دینے کی یقین دہانی'

شائع November 7, 2017

سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستان کو یقین دلایا ہے کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالسز ونگ (را) سمیت کسی بھی دہشت گرد گروپ کو مغری سرحد سے پاکستان کے خلاف حملوں کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

تہمینہ درانی نے نزہت صادق کی صدارت میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ کے اجلاس میں صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر امریکی اعتراضات کو مسترد کردیے ہیں جس کو امریکہ نے بھی تسلیم کرلیا کہ متنازع علاقے میں ترقیاتی منصوبوں پر اعتراض درست نہیں ہے۔

پاک-امریکا تعلقات پر بریفنگ دیتے ہوئے سیکریٹری نے کہا کہ امریکی حکام کو بتادیا ہے کہ پاکستان نے اپنے علاقوں کو دہشت گردی سے پاک کردیا ہے لیکن افغانستان میں 45 فی صد علاقے پر حکومتی کنٹرول نہیں اس لیے حقانی نیٹ ورک یا کسی اور گروپ کو پاکستان میں خفیہ پناہ گاہوں کی ضرورت ہی نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ کو بتا دیا گیا ہے کہ وہ قابل عمل معلومات دیں تو فوری کارروائی کریں گے۔

تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ امریکی حکام کو افغانستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی سرگرمیوں سے بھی آگاہ کردیا ہے اور ان کے ساتھ کشمیر کے مسئلے کو بھی اٹھایا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پاک-بھارت تعلقات کی بحالی کے لیے ثالثی کا کردار ادا کرے گا۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو آگاہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ کابل میں افغان صدر اشرف غنی نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے راستے افغانستان کے ساتھ تجارت کی خواہش ظاہر کی تھی جس پر آرمی چیف نے جواب دیا کہ بھارت اس حوالے سے باضابطہ درخواست کرے لیکن بھارت نے ایسا نہیں کیا۔

ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کہیں اور سے نہیں بنتی بلکہ مختلف اسٹیک ہولڈرز بناتے ہیں۔

دہشت گرد تنظمیوں کی فہرست کی امریکا سے تبادلے کے حوالے سے کہا کہ پاکستان نے 20 دہشت گرد تنظیموں کی فہرست امریکا کو نہیں بھیجی جس کا ذکر امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی تقریر میں کیا تھا۔

سیکریٹری خارجہ نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ دہشت گرد تنظیمیں پاکستان میں متحرک نہیں بلکہ پاک افغان سرحد کے اس پار کام کررہی ہیں۔

لندن اور جنیوا میں پاکستان مخالف تشہری مہم سے متعلق سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے اس معاملے کو برطانوی ہائی کمشنر کےساتھ اٹھایا گیا جس کے بعد لندن سے پوسٹرز اور بینرز ہٹا دیے گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنیوا میں پاکستان مخالف تشہیری مہم پر سوئس حکام نے معاملہ یہ کہہ کر ٹال دیا کہ ان کے ملک میں اظہار رائے کی آزادی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025