افغانستان میں نجی ٹی وی چینل کے دفتر پر حملہ، 2 افراد ہلاک
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک نجی ٹی وی چینل کے دفتر پر دہشت گردوں کے حملے میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق پولیس کے یونیفارم پہنے ہوئے حملہ آوروں نے کابل میں نجی ٹی چینل شمشاد کے دفتر میں داخل ہوکر ادارے کے عملے کو یرغمال بنا لیا۔
رپورٹ کے مطابق داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور افغانستان کی خصوصی فورسز 3 گھنٹے تک جاری رہنے والی جھڑپ کے بعد دہشت گردوں پر قابو پانے میں کامیاب ہوگئیں۔
حملہ آوروں نے افغان فورسز کے خلاف گرینیڈ اور دیگر آتشی ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
مزید پڑھیں: افغانستان: فوجی کیمپ پر حملہ، 41 اہلکار ہلاک
افغان فورسز کی کارروائی کے بعد شمشاد ٹی وی پر اعلان کیا گیا کہ حملہ آرووں پر قابو پالیا گیا ہے، ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ’حملہ ختم ہوگیا ہے اور خصوصی فورسز کے کمانڈر کے مطابق عمارت میں موجود تمام افراد کو ریسکیو کرلیا گیا‘۔
اس سے قبل افغان نشریاتی ادارے طلوع نیوز کے مطابق نجی چینل شمشاد ٹی وی پر دو سے تین دہشت گردوں نے صبح 10 بجکر 45 منٹ پر حملہ کیا۔
حملہ آوروں میں سے ایک نے خود کو عمارت کے دروازے پر مبینہ طور پر دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جبکہ اس کے ساتھ موجود دیگر ساتھیوں نے فائرنگ شروع کردی۔
رپورٹس کے مطابق شمشاد ٹی وی کے ملازمین نے طلوع نیوز کو بتایا کہ دہشت گرد عمارت کے احاطے میں گھس گئے اور فائرنگ کا سلسلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا۔
یہ بھی پڑھیں: طالبان کے حملے میں 100 سے زائد افغان فوجی ہلاک و زخمی
افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔
طلوع نیوز کے مطابق شمشاد ٹی وی کی عمارت اور اولمپک کمیٹی کی عمارت ساتھ ساتھ ہونے کی وجہ سے شمشاد ٹی وی کے 25 افراد کو وہاں سے نکالا گیا۔
علاوہ ازیں طالبان نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔
خیال رہے کہ گزشتہ کچھ ماہ کے دوران افغانستان میں بڑے پیمانے پر دہشت گردوں کی کارروائیوں میں متعدد افغان شہری اور سیکیورٹی فورسز کے متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملوں میں 15 پولیس اہلکار ہلاک
گزشتہ ماہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کی مساجد میں دو الگ الگ دھماکوں کے نتیجے میں 60 افراد ہلاک اور55 زخمی ہوگئے تھے۔
اس واقعے سے ایک روز قبل افغانستان کے صوبے قندھار میں افغان نیشنل آرمی کے ایک بیس کیمپ پر خود کش حملے کے نتیجے میں 41 اہلکار ہلاک اور 24 زخمی ہوگئے تھے جبکہ دو روز قبل جنوب مشرقی صوبے پکتیا میں قائم پولیس ٹریننگ سینٹر پر ہونے والے خود کش حملے اور مسلح جھڑپ کے نتیجے میں 32 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔