• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

افغانستان میں پاکستانی سفارتی اہلکارکو قتل کر دیا گیا

شائع November 6, 2017
— فوٹو: بشکریہ دفتر خارجہ
— فوٹو: بشکریہ دفتر خارجہ

افغانستان کے شہر جلال آباد میں تعینات پاکستان کے سفارتی اہلکار رانا نیئراقبال کو موٹرسائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کردیا۔

افغانستان میں پاکستان کے سفیر زاہد نصراللہ خان کا کہنا تھا کہ دو موٹرسائیکل سواروں نے نیئر اقبال کو اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایک دکان میں خریداری میں مصروف تھے۔

افغان صوبے ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطااللہ خوغیانی نےواقعے کی تصدیق کرتے ہوئےکہا کہ پاکستانی قونصل خانے کے ایک ملازم کو جلال آباد میں دو موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

خوغیانی کا کہنا تھا کہ 'پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کردی ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی'۔

سفارتی ذرائع کے مطابق دو موٹرسائیکل سوار ملزمان نے 9 فائر کیے تاہم نیئراقبال کو 6 گولیاں لگیں اور موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

مقتول سفارت کار کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے جلال آباد کے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

مزید پڑھیں:افغانستان میں اغوا ہونے والے پاکستانی سفارتکار بازیاب

واضح رہے کہ رانا نیئر اقبال کا تعلق پنجاب کے شہر سیالکوٹ سے تھا اور ان کے پانچ بیٹے ہیں اور حال ہی میں انھیں جلال آباد میں قائم پاکستانی قونصل خانےمیں تعینات کیا گیا تھا جہاں وہ قونصلر جنرل کے اسسٹنٹ کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان نے افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستانی سفارتی اہلکار کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے سیکیورٹی کو بہتر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سیکریٹری خارجہ نے افغان ناظم الامور کو طلب کرکے سفارتی اہلکار کے بہیمانہ قتل پر احتجاج ریکارڈ کرادیا۔

یاد رہے کہ افغان فورسز نے رواں سال جولائی میں جلال آباد میں ہی اغوا ہونے والے دو پاکستانی سفارت کاروں کو ایک آپریشن کے بعد بازیاب کرا لیا تھا۔

افغانستان میں دہشت گردی کے واقعات میں گزشتہ ایک سال کے دوران تیزی آئی ہے اور رواں سال جون میں دارالحکومت کابل میں سفارتی زون میں ٹرک بم دھماکے کے نتیجے میں 150 سےزائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

طالبان کی جانب سے افغان فورسز کے خلاف کارروائیوں میں تیزی آئی ہے اور گزشتہ کچھ عرصے میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

دوسری جانب افغان صوبے کنر کے ڈپٹی گورنر محمد نبی احمدی کو گزشتہ ماہ پشاور سے اغوا کیا گیا تھا جب وہ اپنے علاج کے لیے صوبائی دارالحکومت میں قیام پذیر تھے۔

یہ بھی پڑھیں:افغان صوبے کنر کے ڈپٹی گورنر پشاور سے 'اغوا'

پشاور میں افغان قونصل جنرل معین مرستیال کا کہنا تھا کہ افغان صوبے کنر کے ڈپٹی گورنز کو پشاور سے اغوا کیا گیا ہے جبکہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کہنا تھا کہ انھیں اس حوالے سے تاحال کوئی اطلاع نہیں ملی۔

افغان سفارت کار کا کہنا تھا کہ محمد نبی احمدی کو پشاور کے علاقے دبگار سے اغوا کیا گیا اور وہ کئی روز سے اپنے علاج کے سلسلے میں صوبائی دارالحکومت میں مقیم تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024