پاکستان کا ’غیر سفارتی زبان‘ استعمال کرنے پر بنگلہ دیش سے احتجاج
اسلام آباد: متنازع ویڈیو کے معاملے پر غیر سفارتی زبان استعمال کرنے پر بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے سخت احتجاج کیا گیا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق متنازع ویڈیو کے معاملے پر ڈھاکا کی جانب سے غیر سفارتی زبان استعمال کرنے پر احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے جنوبی ایشیا اور سارک کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے بنگلہ دیشی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا۔
ڈی جی جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر فیصل ہاشمی نے بنگلہ دیشی ہائی کمشنر سے کہا کہ تیسری پارٹی کی جانب سے ویڈیو شیئر کرنے کے معاملے کو ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمیشن سے منسوب کرنا درست نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بنگلہ دیش کے ساتھ دوستانہ اور خوشگوار تعلقات برقرار کھنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان 1974 کے سہ فریقی مذاکرات کے تحت آگے بڑھنا چاہتا ہے، جس میں بنگلہ دیش کے سابق وزیر اعظم نے بھی ماضی کی تمام تلخیاں بھلانے پر اتفاق کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بنگلہ دیشی وزارت خارجہ نے پاکستانی ہائی کمیشن کی ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ویڈیو پر احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے پاکستانی ہائی کمشنر رفیع الزمان صدیقی کو طلب کیا تھا۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق بیان کے مطابق پاکستانی ہائی کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ بنگلہ دیش کے پہلے صدر شیخ مجیب الرحمٰن آزادی نہیں بلکہ خود مختاری چاہتے تھے۔
بنگلہ دیشی وزارت خارجہ نے اپنے احتجاجی مراسلے میں کہا کہ تاریخ کو مسخ کرنے کے ایسے واقعات دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعلقات پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔