’پارٹی کی قیادت نواز شریف ہی کریں گے‘
مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر مملکت برائے پورٹس اینڈ شپنگ چوہدری جعفر اقبال نے تسلیم کیا ہے کہ ملک میں 100 فیصد کرپشن ہورہی ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز آئی' میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری جعفر اقبال کا کہنا تھا کہ بہت سی ایسی جگہیں ہیں ’جہاں‘ پر کرپشن کی جارہی ہے، لیکن ہمیں یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ حکومت 2013 کے بعد ملکی حالات میں کافی حد بہتری لے کر آئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ 'ہماری حکومت کا تین نکاتی ایجنڈہ تھا، جس میں دہشت گردی کا خاتمہ، سیاسی ہم آہنگی اور تیسرا بڑا مسئلہ توانائی کا بحران تھا اور اللہ کا شکر ہے کہ اس عرصے میں ہم نے اس سلسلے میں کامیابی بھی حاصل کی ہے اور یہی وہ کامیابی ہے جو لوگوں سے دیکھی نہیں جارہی'۔
مزید پڑھیں: 'موجودہ حالات میں فوج کو معیشت پر تشویش'
ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی معیشت کی خرابی کی بات کرتا ہے تو اسے یہ دیکھنا چاہیے کہ اسی ملک نے 18 ماہ میں ملکی وسائل کو استعمال میں لاکر ایک کارخانہ بغیر قرض لیے نیشنل گریڈ کو بجلی فراہم کرتا ہے تو یہ کوئی چھوٹی بات نہیں، لہذا بہتری پر بھی بات کرنی چاہیے۔
'پارٹی کی قیادت نواز شریف ہی کریں گے'
اس سوال پر کہ کیا مستقبل میں مریم نواز مسلم لیگ (ن) کے معاملات کو دیکھیں گی ؟ تو جعفر اقبال نے واضح کیا کہ 28 جولائی کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پارٹی کے اجلاسوں میں متعدد بار اس پر مشاورت ہوئی ہے اور ہمارا فیصلہ یہی ہے کہ آج بھی نواز شریف پارٹی کی قیادت کررہے ہیں اور کل بھی وہی کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'لیڈرز دو یا چار دنوں میں نہیں بنتے، پارٹی بھی نواز شریف کے ساتھ ہے اور نواز شریف بھی پارٹی کے سربراہ ہیں'۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اگرچہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد شاہد خاقان عباسی کو وقتی طور پر وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا، لیکن اب تک کی ان کی کارکردگی کو دیکھ کر انہیں ہی آگے بھی اس منصب پر فائز رکھا جائے گا، کیونکہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو اس عہدے پر لاکر ہم یہ تاثر بھی قائم نہیں کرنا چاہتے کہ ایک بھائی گیا تو دوسرا آگیا۔
یاد رہے کہ نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے دو روز قبل (28 اکتوبر کو) غیر ملکی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے عندیہ دیا تھا کہ وہ شریف خاندان کے فیصلے سے مشروط 2018 کے عام انتخابات میں وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں شامل ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں شامل؟
امریکی اخبار دی نیو یاک ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں مریم نواز نے کہا کہ ان کے حلقہ احباب انہیں قائد کے روپ میں دیکھنا چاہتے ہیں۔
جب ان سے انٹرویو کے دوران سوال کیا گیا کہ کیا وہ وہ اپنے آپ کو مستقبل میں پاکستان کی اہم قیادت کے فرائض انجام دیتا دیکھ رہی ہیں تو اس پر انہوں نے کہا ’میرے ارد گرد لوگ مجھ سے خصوصی کردارا ادا کرنے کی خواہش رکھتے ہیں‘۔
واضح رہے کہ نواز شریف کی جانب سے این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے لیے اپنے بھائی کی جگہ اہلیہ کلثوم نواز کو امیدوار نامزد کرنے کے بعد سے شریف برادران اور ان کے خاندانوں کے درمیان اختلافات کی افواہیں گردش کر نے لگی تھیں۔