• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سری لنکا کو تیسرے ٹی20 میں 36 رنز سے شکست، پاکستان کا کلین سوئپ

شائع October 29, 2017
سری لنکا کے خلاف ٹی20 سیریز میں کلین سوئپ کے بعد پاکستانی ٹیم کا ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی
سری لنکا کے خلاف ٹی20 سیریز میں کلین سوئپ کے بعد پاکستانی ٹیم کا ٹرافی کے ہمراہ گروپ فوٹو— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے سری لنکا کو تیسرے ٹی20 میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد رنز سے شکست دے کر ون ڈے سیریز کے بعد ٹی20 سیریز میں بھی کلین سوئپ مکمل کر لیا۔

لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے اور آخری ٹی20 میچ میں ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

پاکستانی اوپنرز کو ابتدائی طور پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن اس کے بعد فخر زمان اور عمر امین نے ٹیم کو 50 رنز کا شاندار آغاز فراہم کیا لیکن 57 کے مجموعی اسکور پر فخر 27 گیندوں پر 31 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔

فخر زمان 27 گیندوں پر 31 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے— فوٹو: اے ایف پی
فخر زمان 27 گیندوں پر 31 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے— فوٹو: اے ایف پی

اس کے بعد عمر امین کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے اسکور کو 91 تک پہنچا دیا، عمر امین 45 رنز بنانے کے بعد وکٹ گنوا بیٹھے۔

اس کے بعد شعیب ملک کی وکٹ پر آمد ہوئی اور انہوں نے شروع سے ہی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے تیزی سے اسکور کرنا شروع کیا۔

بابر اعظم 31 گیندوں کی اننگز کے دوران مستقل مشکلات سے دوچار نظر آئے لیکن شعیب ملک نے 24 گیندوں پر دو چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 51 رنز بنا کر پاکستان کی بڑے اسکور کے حصول کی راہ ہموار کی۔

شعیب ملک کے آؤٹ ہونے کے بعد فہیم اشرف کی میدان میں آمد ہوئی اور انہوں نے لگاتار دو چھکے لگا کر پاکستان کو 180 کے مجموعے تک رسائی دلائی۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں تین وکٹ کے نقصان پر 180 رنز بنائے، بابر اعظم نے 31 گیندوں پر 34 رنز بنائے۔

میچ کے دوران شائقین کا بھرپور جوش و جذبہ دیکھا گیا اور انہوں نے دونوں ٹیموں کو دل کھول کر داد دی— فوٹو: اے پی
میچ کے دوران شائقین کا بھرپور جوش و جذبہ دیکھا گیا اور انہوں نے دونوں ٹیموں کو دل کھول کر داد دی— فوٹو: اے پی

سری لنکا نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو وہ شروع سے ہی مشکلات سے دوچار رہے اور داسن شناکا کے سوا کوئی بھی سری لنکن بلے باز پاکستانی باؤلرز کی نپی تلی باؤلنگ کا سامنا نہ کر سکا۔

شناکا نے 36 گیندوں پر تین چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد 54 رنز بنائے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں چتورنگا ڈی سلوا 21 اور سکیگو پرسنا 16 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

سری لنکا کی ٹیم مقررہ اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنا سکی اور اس کے ساتھ ہی پاکستان نے میچ میں 36 رنز سے فتح اپنے نام کر کے سیریز میں 3-0 سے کلین سوئپ مکمل کر لیا۔

پاکستان کی جانب سے محمد عامر چار وکٹیں حاصل کیں جبکہ فہیم اشرف کے حصے میں دو وکٹیں آئیں۔

اس سے قبلسری لنکا کے کپتان تھسارا پریرا نےٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ہم بھی ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا ہی فیصلہ کرتے لیکن اب کوشش کریں گے کہ 170 سے 180 رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجائیں۔

میچ کیلئے اسٹیڈیم کے اندر اور اطراف شدید سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں— فوٹو: اے پی
میچ کیلئے اسٹیڈیم کے اندر اور اطراف شدید سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں— فوٹو: اے پی

میچ کیلئے پاکستانی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی ہیں اور احمد شہزاد کی جگہ عمر امین جبکہ انجری کا شکار عثمان شنواری کی جگہ محمد عامر نے لی ہے۔

سری لنکا نے بھی اپنی ٹیم میں ایک تبدیلی کرتے ہوئے اشان پرینجن کی جگہ چتورنگا ڈی سلوا کو صلاحیتوں کے اظہار کا موقع فراہم کیا ہے۔

یہ ٹی20 اس لحاظ سے اہمیت کا حامل ہے کہ سری لنکا کی ٹیم پاکستان میں نو سال کے عرصے میں کھیلنے والے پہلی بڑی ٹیم ہے اور اس سے قبل نو سال کے دوران صرف زمبابوے اور افغانستان جیسی ٹیموں نے ہی پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

یاد رہے کہ تین مارچ 2009 کو لاہور میں دہشت گردوں نے سری لنکن ٹیم کی بس پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد پاکستان پر انٹرنیشنل کھیلوں کے دروازے بند ہو گئے تھے۔

میچ کے آغاز سے قبل پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کو سخت سیکیورٹی حصار میں قذافی اسٹیڈیم تک پہنچایا گیا۔

اس تاریخی موقع پر میچ دیکھنے کی شائقین کی بڑی تعداد نے اسٹیڈیم کا رخ کیا ہے جبکہ اسٹیڈیم کے سیکیورٹی حصار موجود ہونے کے ساتھ ساتھ اس کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سیٹھی نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج تاریخی دن ہے اور لاہور کے باسیوں اور شائقین کو اسٹیڈیم آمد پر خوش آمدید کہا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024