• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

پاکستان کی بھارت کو امریکی ’ڈرونز‘ کی فروخت کی مخالفت

شائع October 27, 2017

اسلام آباد: پاکستان نے امریکا کی جانب سے بھارت کو غیر مسلح ڈرونز فراہم کرنے کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں کو ایسے معاہدوں سے قبل اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال جون میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات سے قبل بھارت کو 2 ارب ڈالر مالیت کے غیر مسلح سرویلنس ڈرونز فروخت کرنے کی منظوری دی تھی، تاہم یہ معاہدہ امریکی کانگریس کی منظوری سے مشروط ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت کو ڈرونز کی فراہمی سے خطے میں طاقت کے توازن میں بگاڑ پیدا ہوگا، بھارت کو ڈرونز کی فراہمی سے اس کی جارحانہ سوچ کو شہہ ملے گی جبکہ بھارت کو حساس ملٹری ٹیکنالوجی کا ٹرانسفر اسے ملٹری مس ایڈونچر کے لیے اکسانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی طاقتوں کو ایسے معاہدوں سے قبل اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے اور بھارت کو کسی بھی ٹیکنالوجی کی فراہمی کے لیے بین الاقوامی معاہدوں، ضابطوں اور ٹریٹیز کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: ’بھارت کا جوہری پھیلاؤ پڑوسیوں کیلئے باعث تشویش‘

ترجمان کا کہنا تھا کہ تمام سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی معاہدے ایٹمی عدم پھیلاو کے ضابطوں کے تحت ہونے چاہیئیں، بھارت کا بین الاقوامی ضابطوں سے انحراف نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے سول استعمال کو عسکری استعمال میں تبدیل کر سکتا ہے، لہٰذا یورپی ممالک بھارت کے ساتھ سول نیوکلیئر معاہدے کے منفی مضمرات کا جائزہ لیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی 2008 میں دی جانے والی چھوٹ کے سبب بھارت تین متوازی نیوکلیئر پروگرامز چلا رہا ہے، جبکہ عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ’سیفٹی اسٹینڈرڈز‘ پر عملدرآمد کے بغیر نیوکلیئر فیسیلٹی تعمیر کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

’بھارت دہشتگردوں کا معاون ملک‘

نفیس زکریا نے کہا کہ امریکی سیکریٹری خارجہ ریکس ٹِلرسن نے دورہ پاکستان کے دوران وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی، جس میں دوطرفہ اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکی سیکریٹری خارجہ کے ساتھ پاکستان میں دہشت گردی کی بھارتی معاونت کا معاملہ اٹھایا گیا، اس کے علاوہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ’بھارت جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی ماں‘

ان کا کہنا تھا کہ بھارت دہشت گردوں کا معاون ملک ہے، بھارت کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کی معاونت کرتا ہے، جبکہ بھارتی ایجنسیاں پاکستان کے خلاف افغان سرزمین استعمال کر رہی ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بار بار اس معاملے پر افغان حکومت اور عالمی برادری سے احتجاج کیا ہے۔

نفیس زکریا نے ڈاکٹر محمد فیصل کی بطور ترجمان دفتر خارجہ تعیناتی کا اعلان بھی کیا، جو اس وقت ڈی جی جنوبی ایشیا کے عہدے پر فائز ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024