اصلاحات سے ملکی معیشت میں بہت بہتری آئی، احسن اقبال
وفاقی وزیر داخلہ اور منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے پاکستان کو دنیا میں سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ملک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پوری دنیا میں پاکستان کو معیشت کی بہتری اور اسٹاک میں تیزی لانے پر سراہا جارہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ 'پاکستان کے اندر چند مایوس سیاست دان ہماری کامیابیوں کو پنکچر کرکے مایوسی پھیلانا چاہتے ہیں، انھیں میں ستیاناس بیڑا غرق بریگیڈ کہتا ہوں اور ان کے آئی جی عمران خان صاحب ہیں'۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی کامیابیوں پر فخرکرنا چاہیے، عمران خان ملک میں ہر اچھی چیز کو بھی برائی کی نظر سے دیکھتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کو 2013 میں خطرناک ترین ملک قرار دیا جارہا تھا آج ہمیں دنیا میں ابھرتی ہوئی معیشت اور سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ملک قرار دیا جارہا ہے اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل میں شفافیت کے حوالے سے بھی پاکستان کو سرفہرست ایشیائی ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔
پاناما کیس کے فیصلے کے اثرات پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پاناما ٹرائل کی وجہ سے ملک میں سیاسی بے یقینی پیدا ہوگئی اور اس سے ملک کو بہت بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے، صرف اسٹاک مارکیٹ میں ہی پاکستان کو ساڑھے 14 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں امید ہے کہ جی ڈی پی کا 6 فیصد ہددف حاصل کرلیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ملک سے باہر رہنے والے پاکستانیوں کے اہل خانہ جو کسی دوسرے ملک کی شناخت رکھتے ہوں، ان کے لیے پاکستانی شناختی کارڈ بحال کردیں گے تاکہ ان کے لیے پاکستان میں کسی جائیداد کے خریدنے یا رقم کی منتقلی میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
عوام کی سیکیورٹی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو بلٹ پروف گاڑی کے لائسنس کےحصول کا عمل سادہ کردیا گیا ہے اور 5 لاکھ روپے ٹیکس ادا کرکے عوام 10 سے 21 دن کے اندر بلٹ پروف گاڑی کا لائسنس حاصل کرسکتے ہیں۔
انتخابی اصلاحاتی بل میں حلف نامے پر ختم نبوت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمیں جیسے ہی اس ترمیم کے ذریعے تبدیلی کا شبہ ہوا تو تمام سیاسی جماعتوں نے مل کر اس کو 24 گھنٹوں کے اندر اصل حالت میں بحال کردیا۔
انھوں نے مذہبی رہنماوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کا مسئلہ اب متنازع نہیں رہا جس کے بعد اب کسی قسم کا احتجاج یا مظاہرہ کرنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔