قندیل قتل کیس: مفتی عبدالقوی کے ریمانڈ میں توسیع
ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں ملتان کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایمبولینس میں بیان ریکارڈ کرانے کے بعد مفتی عبدالقوی کے پولیس ریمانڈ میں توسیع کردی۔
مفتی عبدالقوی کے ریمانڈ میں چار روز کی توسیع کی گئی جنہیں گزشتہ ہفتے گرفتار کیا گیا تھا۔
ریمانڈ مکمل ہونے پر پولیس نے مفتی عبدالقوی کے بجائے عدالت میں ان کی میڈیکل رپورٹ پیش کی۔
تاہم جوڈیشل مجسٹریٹ پرویز خان نے رپورٹ مسترد کرتے ہوئے تفتیشی افسر آصف شہزاد کو ایک گھنٹہ میں مفتی قوی کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی حکم پر پولیس سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کنٹونمنٹ ڈاکٹر فہد کی نگرانی میں مفتی قوی کو ایمبولینس میں لے کر عدالت پہنچی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے خود ایمبولینس میں جا کر بیان رکارڈ کیا جس کے بعد انہیں دوبارہ پرویز الہٰی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیلوجی منتقل کردیا گیا۔
واضح رہے کہ 18 اکتوبر کو ملتان کی سیشن عدالت نے قندیل بلوچ قتل کیس میں نامزد ملزم مفتی عبدالقوی کی عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد مفتی قوی احاطہ عدالت سے فرار ہوگئے تھے۔
تاہم پولیس نے انہیں ملتان سے جھنگ جاتے ہوئے ہائی وے سے گرفتار کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: قندیل قتل کیس: مفتی قوی کے وارنٹ گرفتاری جاری
پولیس نے مفتی عبدالقوی کو گرفتاری کے اگلے روز ملتان کی جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا اور 14 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی، تاہم عدالت نے مفتی قوی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا۔
چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیے جانے والے مفتی عبدالقوی کی حوالات میں حالت غیر ہوگئی جس پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس پی کینٹ ڈاکٹر فہد کا کہنا تھا کہ دل میں تکلیف اور ہائی بلڈ پریشر پر مفتی قوی کو دل کے ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کا ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق علاج کیا جائے گا۔