جنگوں اور بیماریوں سے زیادہ ’آلودگی‘ سے ہلاکتیں
ایک حالیہ رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ دنیا میں قبل از وقت ہونے والی اموات کے لیے آلودگی‘ جنگوں، تشدد اور بیماریوں سے بھی بڑا سبب ہے۔
آلودگی کے باعث صرف سال 2015 میں ہی 90 لاکھ ہلاکتیں ہوئیں، جن میں سے زیادہ تر اموات پسماندہ اور کم متوسط ممالک میں ہوئیں۔
’آلودگی‘ سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں اتنی زیادہ ہیں کہ اگر جنگوں، تشدد، تپ دق، ملیریا اور ایڈز کے باعث ہونے والی تمام ہلاکتوں کو بھی ملایا جائے تو بھی وہ کم ہوں گی۔
آلودگی سے ہونے والی ہلاکتیں جنگوں سے ہونے والی مجموعی ہلاکتوں سے 15 فیصد زیادہ ہیں۔
طبی و سائنسی جریدے لینسٹ کی رپورٹ کے مطابق 2015 میں آلودگی سے ہونے والی 90 لاکھ ہلاکتیں دنیا میں ہونے والی مجموعی ہلاکتوں کا 16 واں حصہ بنتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان فضائی آلودگی کا شکار چوتھا بدترین ملک
رپورٹ میں آلودگی کو ماحولیات کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کہ آلودگی سے متاثرہ ممالک میں ہونے والی ہر 4 میں سے ایک موت آلودگی کے باعث ہوئی۔
ایہ اعداد و شمار لینسٹ کی آلودگی سے متعلق کمیشن کی جانب سے دنیا بھر کے متعدد ممالک کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد سامنے آئے۔
ڈیٹا سے پتہ چلا کہ دنیا بھر میں پانی، فضااور مٹی میں پائی جانے والی آلودگی خطرناک حد تک وقت سے پہلے اموات کا باعث بن رہی ہے۔
مٹی، فضا، اور پانی میں موجود آلودگی کے باعث لوگ فالج، دل کے دوروں اور پھیپھڑوں کے کینسر جیسے امراض میں مبتلا ہوجاتے ہیں، جس وجہ سے وہ وقت سے پہلے ہی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔
رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ فضائی آلودگی سب سے زیادہ خطرناک ہے، جو زیادہ ہلاکتوں کا باعث بنتی ہے۔
مزید پڑھیں: فضائی آلودگی: دنیا کے بد ترین
رپورٹ کے مطابق آلودگی سے متاثرہ ممالک میں ہر تین میں سے 2 ہلاکتیں فضائی آلودگی سے ہوئیں۔
متاثرہ ممالک میں پانی میں موجود آلودگی دوسرا بڑا خطرہ ہے، جس کے باعث ان ممالک میں 18 لاکھ ہلاکتیں ہوئیں۔
آلودگی سے متاثر دنیا کے 10 بڑے ممالک میں بنگلہ دیش پہلے، صومالیہ دوسرے، چاڈ تیسرے، نائیجیریا چوتھے، بھارت پانچویں، نیپال چھٹے، جنوبی سوڈان ساتویں، ارتریا آٹھویں، مڈغاسکر نویں اور پاکستان دسویں نمبر پر رہا۔
آلودگی کے باعث کم ہلاکتوں والے 10 ممالک میں برونائی پہلے، سویڈن دوسرے، فن لینڈ تیسرے، بارباڈوس چوتھے، نیوزی لینڈ پانچویں، ٹرینیڈاڈ اور ٹبیگو چھٹے، کینیڈا ساتویں، آئس لینڈ آٹھویں، بہاماس نویں اور ناروے دسویں نمبر پر رہا۔