• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

شریف خاندان کو فوری گرفتار کیا جائے: آصف زرداری

شائع October 21, 2017

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کی اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جاری کیسز کے الزام میں فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل کی جانب سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز کے مطابق پارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ چونکہ نواز شریف اور ان کے خاندان کے دیگر افراد کے خلاف کرپشن کے سنگین مقدمات ہیں لہٰذا انہیں جلد از جلد گرفتار کیا جانا چاہیے۔

تاہم اعلامیے کے مطابق انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دورِ اقتدار میں کسی کو بھی سیاسی قیدی نہیں بنایا گیا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے بعد آصف زرداری کے پیچھے آؤں گا،عمران خان

اعلامیے کے مطابق سابق صدر کا کہنا تھا کہ جس طرح ہمیں احتساب کے عمل سے گزارا گیا تھا شریف خاندان کو بھی احتساب کے اسی عمل سے گزارا جانا چاہیے۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ پی پی پی قیادت کو سیف الرحمٰن (مسلم لیگ ن کے سابق رہنما) کے احتساب بیورو کی وجہ سے شدید نقصان پہنچا لیکن آج پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما قومی احتساب بیورو (نیب) کے خلاف ہی باتیں کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ایک روز قبل نیب کو پاکستان کا سب سے کرپٹ ادارہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے اسے سیاست دانوں کا شکار کرنے کے لیے بنایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: زرداری کو بری کرنےوالےجج شریف خاندان کےریفرنسز سنیں گے

سابق صدر نے نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر اور پی پی پی رہنما ڈاکٹر عاصم کے ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے بطور ملزم مختلف رویہ رکھنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ شریف خاندان کے فرد ہیں تو آپ کی ضمانت ایک دن میں منظور ہو جائے گی جبکہ ہمارے لوگ ڈھائی سال بعد ضمانت پر رہا کیے گئے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پہلے گرفتار کیا جاتا تھا پھر اس گرفتاری کی وجہ بتائی جاتی تھی لیکن شریف خاندان کے خلاف کیسز سپریم کورٹ کے حکم پر بنائے گئے ہیں لیکن وہ پھر بھی آزاد ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024