• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

پاکستان کی شاندار کارکردگی، سری لنکا کے خلاف لگاتار چوتھی فتح

شائع October 20, 2017
عثمان خان شنواری نے کیریئر کی دوسری ہی گیند پر وکٹ حاصل کی— فوٹو: اے پی
عثمان خان شنواری نے کیریئر کی دوسری ہی گیند پر وکٹ حاصل کی— فوٹو: اے پی

شارجہ: باؤلرز کی عمدہ کارکردگی اور بابر اعظم و شعیب ملک کی ذمے دارانہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کو لگاتار چوتھے ون ڈے میچ میں سات وکٹ سے شکست دے کر سیریز میں 4-0 کی برتری حاصل کر لی۔

شارجہ میں کھیلے جا رہے سیریز کے چوتھے ون ڈے میچ میں سری لنکا نے ایک مرتبہ پھر ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو ایک مرتبہ پھر غلط ثابت ہوا۔

سری لنکا کی پہلی وکٹ دوسرے ہی اوور میں 2 رنز پر گری جب کیریئر کا پہلا ون ڈے میچ کھیلنے والے عثمان خان شنواری نے سری لنکن کپتان اپل تھارنگا کی وکٹیں بکھیر کر ون ڈے کیریئر کا شاندار انداز میں آغاز کیا۔

اس کے بعد نروشن ڈِکویلا نے جارحانہ بیٹنگ کی لیکن وہ 22 رنز بنانے کے بعد وہ جنید خان کی وکٹ بن گئے۔

30 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد دنیش چندیمل اور لہیرو تھیمانے یکجا ہوئے اور آہستہ آہستہ اسکور کو آگے بڑھانا شروع کیا لیکن ابھی انہوں نے دوسری وکٹ کیلئے 29 رنز ہی جوڑے تھے کہ وکٹوں کے درمیان غلط فہمی کے نتیجے میں چندیمل رن آؤٹ ہو کر پویلین واپسی پر مجبور ہوئے جبکہ اگلی ہی گیند پر عماد وسیم نے ڈیبیو کرنے والے سدیرا سمارا وکراما کی وکٹیں بکھیر دیں۔

پاکستان کے خلاف سری لنکا کی پانچویں وکٹ 91 رنز پر گری جب ملندا سری وردنا 13 رنز بناکر حسن علی کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

پاکستانی کپتان سرفراز احمد نے شاداب خان کو متعارف کرایا جنہوں نے پہلی اور دوسری گیند پر سکیگو پرسنا اور تھسارا پریرا کو پویلین لوٹا کر پاکستان کو چھٹی اور ساتویں کامیابی دلائی۔

99 رنز پر سات کھلاڑی آؤٹ ہونے کے بعد لہیرو تھریمانے اور اکیلا دھننجیا نے 43 رنز جوڑ کر ٹیم کے آنسو پونچھنے کی کوشش کی لیکن حسن علی نے اپنے نئے اسپیل کے پہلے ہی اوور میں دھننجیا کی اننگز کا خاتمہ کردیا

لہیرو تھری مانے نے نصف سنچری بنا کر کچھ مزاحمت کی لیکن 62 کے انفرادی اسکور پر عماد وسیم نے ان کی اننگز کے آگے فل اسٹاپ لگا دیا۔

پاکستان کو سری لنکا کی آکری وکٹ کیلئے بھی زیادہ تگ و دو نہیں کرنی پڑی اور حسن علی نے گماگے کو باؤلڈ کر کے سری لنکن ٹیم کی بساط 173 رنز پر لپیٹ دی۔

شاداب خان نے اپنے اسپیل کی پہلی ہی گیند پر وکٹ لے کر سری لنکا کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا— فوٹو: اے ایف پی
شاداب خان نے اپنے اسپیل کی پہلی ہی گیند پر وکٹ لے کر سری لنکا کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کی جانب سے حسن علی ایک مرتبہ پھر سب باؤلرز پر بازی لے گئے اور تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ شاداب خان اور عماد نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔

پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو گزشتہ میچ میں سنچری بنانے والے امام الحق صرف دو رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

بابر اعظم اور فخر زمان نے اسکور کو 37 تک پہنچایا ہی تھا کہ مستقل مشکلات سے دوچار فخر ایک غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے لگاتار دوسرے میچ میں اسٹمپ ہو کر پویلین لوٹ گئے جبکہ حفیظ نو رنز بنا کر آؤٹ ہوئے تو پاکستانی ٹیم صرف 58 رنز پر تین کوٹوں سے محروم ہو چکی تھی۔

اس مرحلے پر ٹیم کے سب سے تجربہ کار بلے باز شعیب ملک کی وکٹ پر آمد ہوئی جنہوں نے بابر کے ساتھ عمدہ شراکت قائم کرتے ہوئے مزید کسی نقصان کے ٹیم کو ہدف تک رسائی دلا کر سیریز میں 4-0 کی برتری دلا دی۔

دونوں کھلاڑیوں نے چوتھی وکٹ کیلئے ناقابل شکست 119 رنز کی شراکت قائم کر کے 39 اوورز میں ہی ٹیم کی فتح کو یقینی بنا دیا، شعیب نے تین چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 69 جبکہ بابر نے بھی پانچ چوکوں کی مدد سے 69 رنز بنائے۔

بابر اعظم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اس سے قبل چوتھے ون ڈے کیلئے قومی ٹیم میں 2 تبدیلیاں کی گئیں ہیں، رومان رئیس کی جگہ عثمان خان شنواری اور فہیم اشرف کی جگہ عماد وسیم کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

آج کے میچ میں عثمان خان اور سدیرا سمارا وکراما بالترتیب پاکستان اور سری لنکا کی طرف سے ڈیبیو کر رہے ہیں۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: سرفراز احمد (کپتان)، امام الحق، فخر زمان، بابر اعظم، محمد حفیظ، شعیب ملک، عماد وسیم، شاداب خان، حسن علی، عثمان خان شنواری اور جنید خان۔

سری لنکا: اپل تھرنگا (کپتان)، نروشن ڈکویلا، سدیرا سمارا وکرمہ، لہیرو تھریمانے، دنیش چندیمل، ملندا سریوردنا، تھیسارا پریرا، سورنگا لکمل، اکیلا دھاننجیا، ایس پراسانا اور لہیرو گماگے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024