• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری ہائیکورٹ میں چیلنج

شائع October 18, 2017

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے توہین عدالت کیس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

بابر اعوان ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی درخواست میں الیکشن کمیشن اور اکبر ایس بابر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کو عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا کوئی اختیار نہیں اور 12 اکتوبر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے وارنٹ گرفتاری غیر آئینی ہیں۔

مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے سے عمران کو ذہنی تکلیف پہنچی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ سیاسی مخالفین کی طرف سے بھی الیکشن کمیشن کی جانب سے وارنٹ گرفتاری کے بعد عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: توہین عدالت: عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے استدعا کی کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کو کالعدم قرار دیا جائے۔

الیکشن کمیشن نے رواں ماہ 12 اکتوبر کو توہین عدالت کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے عمران خان کو 26 اکتوبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سابق بانی رکن اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کی تھی، انہوں نے نومبر 2014 میں پاکستان تحریک انصاف کے خلاف غیر ملکی فنڈنگ لینے کے معاملے پر بھی ایک درخواست الیکشن کمیشن میں دائر کر رکھی ہے، جس کی سماعت جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: توہین عدالت کیس: عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ جاری

اس سے قبل گذشتہ ماہ 14 ستمبر کو الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے انہیں 25 ستمبر کو دوبارہ طلب کیا تھا۔

تاہم 20 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے پی ٹی آئی چیئرمین کے وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے عمران خان کو الیکشن کمیشن کے شوکاز نوٹس کا جواب دینے کی ہدایت کی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024